1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طویل ترین روسی ریلوے پل اب زیر استعمال، روس کریمیا سے جڑ گیا

23 دسمبر 2019

روس صدر پوٹن کو لے کر ایک ریل گاڑی کریمیا سے روس پہنچ گئی اور روس کے طویل ترین ریلوے پل نے اب کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ پل انیس کلومیٹر طویل ہے اور کریمیا یوکرائن کا وہ علاقہ ہے جس صدر پوٹن نے روس میں شامل کر لیا تھا۔

https://p.dw.com/p/3VHMb
تصویر: picture-alliance/dpa/TASS/S. Malgavko

اس پل کے ذریعے باقی ماندہ روس اور بحیرہ اسود کے جزیرہ نما کریمیا کے درمیان سفر کرنے والی جس مسافر ریل گاڑی کے ذریعے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے آج عملی طور پر اس ریل رابطے کا افتتاح کر دیا، اسے روس کے سرکاری ٹیلی وژن پر براہ راست دکھایا گیا۔ صدر پوٹن اس سفر کے آغاز پر ریل گاڑی کے انجن ڈرائیور کے ساتھ اس کے کیبن میں کھڑے ہوئے تھے۔

صدر پوٹن نے پہلے تو انجن ڈرائیور کے کیبن میں کھڑے ہو کر ڈرائیور کو روسی زبان میں حکم دیا کہ 'اب چل پڑو‘ اور پھر کچھ دیر بعد وہ اس ریل گاڑی کے ایک ڈبے میں چلے گئے جہاں انہوں نے گاڑی کے عملے کے ساتھ دوران سفر چائے بھی پی۔ کریمیا یوکرائن کا وہ ریاستی علاقہ اور ایک جزیرہ نما ہے، جسے 2014ء میں روس نے بڑے متنازعہ انداز میں ایک اپنے ریاستی علاقے میں شامل کر لیا تھا۔

اس اقدام کے بعد یورپی یونین اور مغربی دنیا کے کئی ممالک نے روس پر پابندیاں بھی لگا دی تھیں۔ بین الاقوامی برادری نے ابھی تک تسلیم نہیں کیا کہ کریمیا روس کا ریاستی علاقہ ہے۔ اس سفر کے ذریعے روس کا یہ نیا اور طویل ترین پل پار کرنے والی ریل گاڑی میں صدر پوٹن کریمیا کے جزیرہ نما پر کَیرچ کے ریلوے اسٹیشن سے سوار ہوئے اور پل پار کرنے کے بعد روسی جزیرہ نما تامان پر اتر گئے۔

Russland Taman | Eröffnung Eisenbahnlinie Krim-Brücke - Vladimir Putin
صدر پوٹن اس سفر کے آغاز پر ریل گاڑی کے انجن ڈرائیور کے ساتھ اس کے کیبن میں کھڑے ہوئے تھےتصویر: picture-alliance/dpa/TASS/M. Metzel

چار سال میں تعمیر

اس پل کے باقاعدہ طور پر استعمال میں لائے جانے کے موقع پر صدر پوٹن نے کہا کہ اس پل کا افتتاح ایک تاریخی موقع ہے اور اب کئی ملین انسان اس پل کے ذریعے ریل گاڑیوں میں کریمیا تک کا سفر کر سکیں گے۔

یہ پل مجموعی طور پر چار سال کی مدت میں تعمیر کیا گیا۔ اس کے موٹر وے والے حصے کا افتتاح صدر پوٹن نے چار سال پہلے ہی کر دیا تھا، اب آج پیر تیئیس دسمبر کو اس پل کے ریل رابطے والے حصے کا افتتاح بھی کر دیا گیا۔

اس پل کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ یہ صرف روس کا ہی طویل ترین پل نہیں بلکہ اب یورپ کا بھی طویل ترین پل ہے۔ یہ پل 228 بلین روسی روبل یا 3.3 بلین یور وکی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔

م م / ش ح (ڈی پی اے، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں