1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صوماليہ ميں دہشت گردوں کا بڑا حملہ

17 اگست 2020

افريقی رياست صوماليہ ميں الشباب کے شدت پسندوں نے ايک ہی ہفتے ميں دو بڑے حملے کيے ہيں۔ تازہ حملے ميں شدت پسندوں نے موغاديشو کے ايک پر تعيش ہوٹل پر دھاوا بول ديا۔

https://p.dw.com/p/3h3nF
Somalia, Mogadischu I Terrorangriff auf Hotel
تصویر: picture-alliance/AA/S. Mohamed

صوماليہ کے دارالحکومت موغاديشو ميں اتوار اور پير کی درميانی شب شدت پسندوں کے ايک بڑے حملے ميں کم از کم سات افراد ہلاک اور بيس سے زائد زخمی ہو گئے ہيں۔ ابتدائی تفتيش کے مطابق حملہ آوروں نے سمندر کنارے واقع ايک پرتعيش ہوٹل کے باہر پہلے ايک کار بم دھماکہ کيا اور پھر فائرنگ شروع کر دی۔ شدت پسند گروہ الشباب نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

افريقی ملک صوماليہ سن 1991 سے فسادات کی لپيٹ ميں ہے، جب جنگی سرداروں نے سياد بری کی حکومت کا تختہ الٹ ديا تھا۔ مقامی شدت پسند گروہ الشباب پچھلے بارہ برس سے سرگرم ہے۔ يہ گروہ بين الاقوامی حمايت يافتہ حکومت کی رٹ تسليم نہيں کرتا اور ملک ميں اسلامی شرعی نظام کا نفاذ چاہتا ہے۔

موغاديشو کے ليڈو بيچ پر واقع ايليٹ ہوٹل پر ہونے والا يہ حملہ رات کے وقت ہی ختم ہو گيا تھا۔ سکيورٹی حکام نے دو سو پانچ افراد کو ريسکيو کرنے کا بھی بتايا ہے۔ ريسکيو کيے جانے والوں ميں حکومتی وزراء، قانون ساز اور شہری شامل تھے۔ سکيورٹی آپريشن ميں ملوث ايک کمانڈر کے بقول حملے ميں الشباب کے چار جنگجو ملوث تھے، جن کو کارروائی ميں ہلاک کر ديا گيا۔ انہوں نے يہ بھی بتايا کہ حملے کی تمام تر تفصيلات کچھ دير بعد جاری کی جائيں گی۔

يہ امر اہم ہے کہ صوماليہ ميں پچھلے ہفتے پير کو ہی الشباب کے شدت پسندوں نے مرکزی جيل پر حملہ کيا تھا۔ اس حملے ميں کم از کم پندرہ قيدی اور چار محافظ ہلاک ہو گئے تھے۔

ع س / ع ا )روئٹرز(