1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صرف بڑا کھلاڑی بننا ہے: شان مسعود

طارق سعید لاہور30 جون 2014

پاکستان کے نئے اوپنر شان مسعود کا کہنا ہے کہ وہ بڑا کھلاڑی بننے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق اوسط قابلیت کے کھلاڑی بہت مل جاتے ہیں لیکن اگر وہ بڑا کرکٹر نہ بن سکے تو کرکٹ چھوڑ کر کوئی اور کام کر لیں گے۔

https://p.dw.com/p/1CSil
تصویر: DW/T. Saeed

لاہور میں ڈوئچے ویلے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے شان مسعود نے کہا ’’ مجھے کچھ مختلف بننا ہے اور اس کے لیے سخت محنت کر رہا ہوں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب انہیں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے پلیئنگ الیون سے باہر کیا گیا تو وہ دلبرداشتہ تھے۔ ان کے بقول ابوظہبی میں کمنٹری کے لیے موجود وقار یونس نے انہیں سمجھایا کہ ان کے ساتھ نا انصافی ضرور ہوئی ہے مگر اب دو راستے ہیں یا تو آپ کسی کونے میں بیٹھ کر روتے رہو یا پھر محنت ڈبل کر دو۔ ’’ میں نے دوسرا راستہ اختیار اور اب ٹیم کی ضرورت بن کر دکھاؤں گا۔ میں اپنی کارکردگی میں مستقل مزاجی لاؤں گا جس کا ہمارے اوپنرز میں فقدان رہا ہے‘‘۔

شان مسعود جو عمران خان، ماجد خان اور عبدالحفیظ کاردار کے بعد پاکستان کے چوتھے ایسے کرکٹرز ہیں جن کی کرکٹ، تعلیم کے ساتھ برطانیہ میں پروان چڑھی، کہتے ہیں کہ یونس خان ان کے لیے رول ماڈل ہیں جبکہ الیسٹر کک کی بیٹنگ دیکھنے کا انہیں ہمیشہ سے شوق رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حبیب بینک میں پانچ سال یونس خان کے ساتھ کھیل کر بہت کچھ سیکھا اور بہتر ہوتا چلا گیا۔ یونس نوجوانوں کھلاڑیوں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ’’ آپ کسی کی طرح بن نہیں سکتے مگر دوسرے کو دیکھ کر سیکھ ضرور سکتے ہیں‘‘۔

Pakistan Cricket Shaan Masood
تصویر: DW/T. Saeed

شان کے بقول اوپنگ کرنا مشکل کام ہے مگر نئی گیند سے نمٹنے کی صورت میں سب سے زیادہ میچ ونر بننے کے مواقع بھی کرکٹ میں اوپنرز کو ہی ملتے ہیں۔ اس لیے وہ ہمیشہ اوپننگ کے چیلنج سے محظوظ ہوتے ہیں۔

ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے زمانے میں بھی شان کی پہلی ترجیح ٹیسٹ کرکٹ ہے۔ اس بارے میں وہ کہتے ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ ہی کھیل کا اعلیٰ مقام ہے۔ ’’جو کھلاڑی یہ فارمیٹ کھیل لے وہ ون ڈے کرکٹ بھی کھیل سکتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ میں الگ تھلگ اور خاموش رہنے والا ہوں اس لیے میری طبیعت بھی ٹیسٹ کرکٹ کے موافق ہے۔

بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کے تجربے کے بارے میں شان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ایک نشہ ہے جن سٹارز کو میں ٹی وی پر دیکھتا تھا جب ان کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کا موقع ملا تو وہ ایک الگ ہی احساس تھا۔’’ڈیبو پر سنچری نہ کرنے کا افسوس ہے مگر بین الاقوامی کرکٹ بہت مشکل ہے‘‘۔

شان مسعود کا کہنا تھا کپتان مصباح الحق اور یونس خان نے پاکستانی ٹیم کا ماحول بہت اچھا رکھا ہے۔ ’’میں نے ڈریسنگ روم کے بارے میں بڑی کہانیاں سنی تھیں مگر جب خود وہاں گیا توماحول باکل مختلف تھا اور سینیئر کھلاڑیوں کے ساتھ جلد بے تکلفی ہوگئی‘‘۔ وہ کہتے ہیں کہ مصباح پاکستانی تاریخ کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک ہیں یہ کریڈٹ ان کو جاتا ہے۔ اس سے اچھا ڈریسنگ روم کا موحول ہمیں نہیں مل سکتا تھا۔

لاہور کے تربیتی کیمپ کی افادیت کا ذکر کرتے ہوئے شان نے کہا کہ کیمپ میں شرکت کر کے میری فٹنس میں زمین آسمان کا فرق آیا ہے۔ اس کیمپ کی اہمیت کا اندازہ آئندہ ماہ سری لنکا کے مشکل دورے میں سب کو ہو جائے گا۔