شمالی وزیرستان میں فضائی حملے، بتیس عسکریت پسند ہلاک
21 مئی 2014اسلام آباد سے آمدہ خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ان ’نپے تلے‘ فضائی حملوں میں جو درجنوں عسکریت پسند مارے گئے، ان میں زیادہ تر شمال مغربی پاکستان میں سرگرم شدت پسندوں کے چند سرکردہ کمانڈر بھی شامل ہیں۔
ایک اعلیٰ سکیورٹی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقے میں ’جگہ کے لحاظ سے بڑی نپی تلی‘ یہ فضائی کارروائی ایسے اہداف پر کی گئی جو ’مصدقہ طور پر عسکریت پسندوں کے ٹھکانے‘ تھے۔
اس اہلکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ‘‘بدھ کے روز علی الصبح کی جانے والی اس فضائی کارروائی میں کم از کم 32 دہشت گرد مارے گئے، جن میں ان کے چند اہم کمانڈر بھی شامل ہیں۔‘‘ اس اہلکار نے مارے جانے والے عسکریت پسند کمانڈروں کے نام نہیں بتائے۔
اے ایف پی کے مطابق اسی اہلکار نے مزید بتایا، ’’سکیورٹی فورسز کو اس بارے میں مصدقہ اطلاعات ملی تھیں کہ کئی حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں ملوث عسکریت پسند ان پناہ گاہوں میں چھپے ہوئے تھے، جنہیں فضائی حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔ ان دہشت گردانہ حملوں میں پشاور میں مہاجرین کے ایک کیمپ پر حملہ، مہمند اور باجوڑ ایجنسی میں بم دھماکے اور شمالی وزیرستان ایجنسی میں ہی سکیورٹی فورسز کے قافلوں پر کیے جانے والے بم حملے شامل تھے۔‘‘
’ہلاک شدگان کی تعداد کم از کم پچاس‘
پاکستان میڈیا کے مطابق بدھ اکیس مئی کو شمالی وزیرستان میں ملکی فورسز کی طرف سے علی الصبح کیے جانے والے فضائی حملوں میں 50 سے زائد عسکریت پسند مارے گئے۔ انگریزی روزنامہ ’ڈان‘ کے مطابق مارے جانے والے عسکریت پسندوں کی تعداد کم از کم بھی 50 اور زخمیوں کی تعداد 80 سے زائد بنتی ہے۔
پاکستانی ٹیلی وژن چینل ’ڈان نیوز‘ کے مطابق یہ فضائی کارروائی تحصیل میر علی کے تین مختلف دیہات میں طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں پر کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ کئی عسکریت پسند شدید حد تک زخمی ہوئے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ISPR کے ذرائع نے تصدیق کی کہ مارے جانے والے عسکریت پسندوں کی تعداد کم از کم بھی 32 ہے، جن میں غیر ملکی دہشت گرد بھی شامل ہیں۔ اس کارروائی کے دوران گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے شیلنگ کی گئی اور مارٹر فائر کیے گئے۔
خبر ایجنسی روئٹرز نے اسلام آباد سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ قبائلی علاقوں میں میران شاہ کے مقام پر ایک اعلیٰ سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ ان فضائی حملوں کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فضائیہ کے جنگی طیاروں کے ذریعے بمباری کی گئی۔