1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’’شام مہاجرین کی امداد کا دائرہ بڑھانا ہو گا‘‘ جرمن صدر

عدنان اسحاق 22 نومبر 2013

جرمن صدر یوآخم گاؤک نے جمعرات کے دن شامی مہاجرین کے کیمپ کا دورہ کیا۔ اس دوران مہاجرین نے انہیں شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران پیش آنے والے واقعات کی تفصیلات بتائیں۔

https://p.dw.com/p/1AMBt
تصویر: Reuters

جرمن صدر یوآخم گاؤک کا کہنا ہے کہ جرمنی کو شامی مہاجرین کے لیے مزید اقدامات کرنا چاہیں۔ جرمن شہر فریڈلانڈ میں قائم شامی مہاجرین کے کیمپ کے دورے کے دوران گاؤک نے وہاں موجود مہاجرین کو یقین دہانی کرائی کہ وہ ان کے خدشات دور کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

گاؤک کا کہنا تھا، ’’میں آپ پر یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ آپ ایک ایسے ملک میں ہیں، جو مشکل میں گھرے افرادکی بھرپور مدد کرتا ہے اور انہیں خوش آمدید کہتا ہے‘‘۔ اس موقع پر فریڈلانڈ کیمپ میں صوبہ لوئر سیکسنی کے وزیر داخلہ بورس پستوریئوس نے جرمن صدر کا استقبال کیا۔ یوآخم گاؤک کے بقول جرمنی کو مزید شامی مہاجرین کو پناہ دینا چاہیے، ’’میرے خیال میں ہمارے پاس ابھی بھی امکانات موجود ہیں اور مجھے یقین ہے کہ نئی جرمن حکومت کا بھی اس بارے میں یہی موقف ہو گا۔ ‘‘

Gauck besucht Friedland 21.11.2013
جرمنی نے پانچ ہزار شامی مہاجرین کو پناہ دینے کا اعلان کیا ہےتصویر: Reuters

جرمنی نے پانچ ہزار شامی مہاجرین کو پناہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان میں شدید زخمی، بیواؤں اور اپنے بچوں کو تنہا پرورش کرنے والی خواتین کو فوقیت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ان اعلیٰ تعلیم یافتہ مہاجرین کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جو خانہ جنگی کے بعد واپس اپنے وطن جا کر تعمیر نو کے کاموں میں کوئی نہ کوئی کردار ادا کر سکتے ہوں۔ ساتھ ہی ان افراد کو بھی ترجیح دی گئی ہے، جن کا جرمنی سے کوئی نہ کوئی تعلق بنتا ہے۔ مثال کے طور پر انہیں جرمن زبان آتی ہو یا ان کا کوئی رشتہ دار جرمنی میں موجود ہو۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ جرمنی شامی خانہ جنگی کے شکار کم از کم 50 ہزار افراد کو پناہ دے۔ تارکین وطن کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’پرو آزیُول‘ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے درخواست کی ہے کہ جرمنی میں رہائش پذیر شامی باشندوں کے رشتہ داروں کے لیے ویزے کی پابندی نرم کی جائیں۔ جرمن حکام نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ یہ آبادی کاری کا منصوبہ نہیں ہے اور جیسے ہی شام میں حالات بہتر ہوں گے ان افراد کو واپس بھیج دیا جائے گا۔

جرمن صدر یوآخم گاؤک نے فریڈ لانڈ کیمپ کے دورے کے دوران مزید کہا کہ جرمنی دنیا بھر کے مصائب کے شکار کی مدد تو نہیں کر سکتا لیکن شام میں جاری انسانی بحران کے معاملے میں اضافی مدد ضرور کر سکتا ہے۔ گاؤک نے تارکین وطن کی جرمنی آمد پر دائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے کیے جانے والے مظاہروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس موقع پر کیمپ میں موجود شامی مہاجرین نے جرمن امداد اور گاؤک کا شکریہ ادا کیا۔