1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی شہر سویدا میں داعش کے خودکش حملے، چالیس افراد مارے گئے

25 جولائی 2018

جنوبی شام میں حکومتی دستوں کے زیر قبضہ ایک علاقے میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے عسکریت پسندوں کی طرف سے بدھ کے روز کیے گئے متعدد خودکش بم دھماکوں میں مبصرین کے مطابق کم از کم چالیس افراد ہلاک ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/322Sl
تصویر: picture-alliance/AP Photo/SANA

لبنانی دارالحکومت بیروت سے ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق شامی اپوزیشن تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ داعش کے ان خود کش حملوں میں متعدد عام شہری بھی مارے گئے۔ آبزرویٹری کے مطابق دھماکا خیز خودکش جیکٹوں کی مدد سے یہ بم حملے صرف جنوبی شام کے شہر سویدا میں کیے گئے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ان بم دھماکوں کے بعد داعش کے جنگجوؤں نے جنوبی شام میں سویدا نام کے صوبے میں کئی دیگر مقامات پر مسلح حملے بھی شروع کر دیے۔

بتایا گیا ہے کہ ان خود کش بم دھماکوں میں، جن کی تعداد کم از کم بھی تین تھی، 30 افراد زخمی بھی ہوئے اور یہ برسوں سے جنگ زدہ شام میں گزشتہ کئی ماہ کے دوران داعش کے شدت پسندوں کی طرف سے کیے جانے والے سب سے خونریز حملے ہیں۔

شامی حکومتی دستوں اور ان کے حامی ملیشیا گروپوں نے گزشتہ برس ملک کے مشرقی حصے میں کئی شہری علاقوں سے داعش کے جہادیوں کو نکال دیا تھا تاہم اس کے بعد سے اب تک وقفے وقفے سے کیے جانے والے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے عسکریت پسندوں کے ایسے حملوں میں مجموعی طور پر بیسیوں حکومتی فوجی، ان کے حامی ملیشیا ارکان اور عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

جنوبی شام میں سویدا کا تقریباﹰ پورا صوبہ صدر بشار الاسد کے حامی دستوں کے کنٹرول میں ہے۔

ماہرین کے مطابق اس علاقے میں فعال جہادیوں کا تعلق زیادہ تر جیش خالد بن ولید نامی ایک عسکریت پسند گروہ سے ہے، جس نے داعش کے ساتھ اپنے اتحاد کا اعلان کر رکھا ہے۔  قریبی شامی صوبے درعا میں اس گروہ کے جہادیوں کی تعداد قریب ایک ہزار بتائی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ سیریئن آبزرویٹری کے مطابق اسی علاقے میں حیات تحریرالشام نامی ایک جہادی گروہ بھی بہت فعال ہے۔ اس شدت پسند گروہ کے ارکان کی تعداد چند سو بتائی جاتی ہے، جن میں سے زیادہ تر وہ ہیں، جو ماضی میں شام میں القاعدہ نیٹ ورک کے حامی جہادی گروپ النصرہ فرنٹ کا حصہ رہے ہیں۔

م م / ع ح / اے ایف پی