1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی بحران، اوباما اور ایردوآن کی ملاقات

17 مئی 2013

امریکی صدر اوباما اور ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن نے زور دیا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد کو اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے۔ اوباما نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے شواہد ملے ہیں کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/18ZdI
تصویر: Reuters

جمعرات کے دن واشنگٹن میں امریکی صدر باراک اوباما اور ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن نے شامی تنازعے کے حل کے سلسلے میں اہم مذاکرات کے علاوہ دو طرفہ باہمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد منعقد کی گئی مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں رہنماؤں نے شامی بحران پر اپنے مؤقف کا اعادہ کیا تاہم اوباما نے تسلیم کیا کہ شامی تنازعے کے حل کے لیے کوئی جادوئی فارمولا نہیں ہے۔

شامی بحران پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا، ’’ انتہائی غیر معمولی تشدد اور پیچیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی جادوئی فارمولا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ ہم صدر بشار الاسد کی حکومت پر دباؤ مزید بڑھائیں گے اور اپوزیشن کے ساتھ اپنے رابطوں میں تیزی لائیں گے۔‘‘ اوباما نے اسد کے اقتدار سے الگ ہو جانے پر زور دیتے ہوئے کہا، ’’ ہم (اوباما اور ایردوآن) دونوں متفق ہیں کہ اسد کو اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے۔‘‘

’کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے شواہد‘

Syrien Konflikt Krieg Bürgerkrieg Zerstörung
شام میں تشدد کا سلسلہ جاری ہےتصویر: Reuters

امریکی صدر باراک اوباما نے ترک وزیر اعظم ایردوآن سے ملاقات کے بعد یہ بھی کہا کہ واشنگٹن حکومت کو ایسے شواہد ملے ہیں کہ شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ابھی مزید معلومات اکٹھا کیے جانے کی ضرورت ہے۔

امریکی صدر کے بقول مہلک ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق باوثوق معلومات اکٹھی کر لینےکے بعد امریکی حکومت اس بارے میں اپنا ردعمل ظاہر کرے گی۔ یہ امر اہم ہے کہ شامی حکومت اور باغی دونوں ہی ایک دوسرے پر ایسے خطرناک ہتھیاروں کے استعمال کے الزامات عائد کرتے رہتے ہیں تاہم ابھی تک اس بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آ سکے ہیں۔

ایردوآن اور اوباما نے ایک ایسے وقت میں ملاقات کی ہے، جب اس کے ایک دن بعد ہی روسی صدر ولادیمیر پوٹن اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس ملاقات میں بھی شام کی صورتحال سرفہرست رہے گی۔

امریکی صدر اور ترک وزیر اعظم نے اپنی ملاقات میں دو طرفہ تجارتی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے مابین تجارت کے حجم میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ جمعرات کے دن اوباما نے کہا کہ وہ چاہتے کہ ترکی کے ساتھ اقتصادی تعاون جاری رہے۔

ادھر اردن نے اعلان کر دیا ہے کہ آئندہ ہفتے ہونے والی ’فرینڈز آف سیریا‘ کانفرنس کا انعقاد وہ کرے گا۔ اس کانفرنس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، قطر، امریکا، برطانیہ، فرانس، ترکی ، جرمنی اور اٹلی کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں۔

ab/ia (AFP, Reuters, dpa)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید