سیکھنے کے لیے سنو: خیبر پختونخوا میں تعلیمی ریڈیو منصوبہ
31 مارچ 2016Broad Class - Listen to Learn نامی یہ منصوبہ شروع میں صوبے کے ضلع ہری پور میں آزمائشی طور پر لانچ کیا گیا، جس میں 165 مختلف سرکاری اسکولوں کے نو ہزار بچوں، ان کے والدین اور اساتذہ کو شامل کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت پرائمری اسکول کی پہلی اور دوسری جماعتوں کے طالب علموں کو ریڈیو کے ذریعے گانوں، نظموں اور دوسرے انٹرایکٹیو پروگراموں کے ذریعے کلاس رومز میں مختلف مضامین پڑھائے گے۔
صوبائی حکومت اور برطانیہ کی مالی امداد سے چلنے والے ادارے سب نیشنل گورننس پروگرام (ایس این جی) کے باہمی شراکت سے یہ انٹرایکٹیو تعلیمی پروگرام ایک نجی ریڈیو اسٹیشن پاور99 سے باقاعدگی کے ساتھ نشر کیے جاتے رہے۔
اس بارے ڈی ڈبلیو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے پاور99 کی مینیجنگ ڈائریکٹر فاخرہ نجیب کا کہنا تھا کہ تمام پروگرام تعلیمی سال کے نصاب کے مطابق تیار کیے جاتے ہیں۔ ان پروگراموں کو دلچسپ اور بچوں کے لیے پرکشش بنانے کی خاطر کچھ کرداروں کا سہارا لیا گیا ہے، جن کی آوازوں کے ذریعے بچوں کو ایک مختلف اور جدید انداز میں پڑھایا جاتا ہے۔
فاخرہ نجیب کہتی ہیں کہ اساتذہ، والدین اور ضلع بھر کے لوگوں کے علاوہ دوسرے علاقوں کے عام لوگ بھی ان پروگراموں کو شوق سے سنتے ہیں، جس کی وہ انہیں ٹیلی فون کالز کے ذریعے فیڈ بیک بھی دیتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں، ’’ہمارے ریڈیو اسٹیشن کے ساتھ کچھ مقامی پرائیویٹ اسکولوں نے بھی رابطہ کیا ہے، جو ان انٹرایکٹیو پراگراموں سے اپنے اداروں کے طالب علموں کو مستفید کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
فاخرہ نجیب کے مطابق مری کے علاقے سے ایک خاتون نے بھی ان سے رابطہ کیا ہے جو تمام نشر کیے جانے والے ’براڈ کلاس‘ پروگرام ریکارڈ کرتی ہیں اور شام کے وقت اپنے بچوں کے ساتھ مل کر انہیں سنتی ہیں۔ فاخرہ نجیب سمجھتی ہیں کہ اس قسم کے پروگرام معیار تعلیم میں بہتری کے لیے ضروری ہے۔
سب نیشنل گورننس پروگرام یا ایس این جی کے کوآرڈینیٹر عمر فاروق کہتے ہیں کہ سال 2014 اور 2015 میں کامیابی کے ساتھ یہ پروجیکٹ اٹھارہ ماہ تک جاری رہا، گوکہ اس دوران ان کا فوکس صرف اسکول کے بچوں پر تھا تاہم خیبر پختونخوا کے علاوہ صوبہ پنجاب کے لوگوں کا ان ریڈیو پروگراموں کو سننا اور پسند کرنا بھی خوش آئند ہے۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ خیبر پختونخوا حکومت نے رواں سال اپنے بل بوتے پر اس پروگرام کو ہزارہ ڈویژن کے مزید چار اضلاع میں شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے اور مستقبل میں اس کا دائرہ مزید وسیع کر دیا جائے گا۔
’براڈ کلاس‘ کے بارے میں عمر فاروق کہتے ہیں کہ بچوں کا روایتی نظام تعلیم اتنا مؤثر نہیں رہا جس میں بچے زیادہ سے زیادہ سیکھ سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے زیادہ تر بچے مقابلے کے امتحانات میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ وہ مزید کہتے ہیں، ’’براڈ کلاس ایک جدید طریقہ ہے، جس کو کامیابی کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے نتائج بھی کافی مثبت ہیں اور اس کے ذریعے کم قیمت میں زیادہ تعداد میں بچوں کو معیاری تعلیم دی جارہی ہے۔‘‘
عمر فاروق کہتے ہیں کہ ’براڈ کلاس- سیکھنے کے لیے سنو‘ منصوبے کے خیال کو مقامی اور قومی کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا گیا اور حال ہی میں اس پروگرام کو 'جاپانی ایوارڈ برائے جدید ترقیاتی منصوبہ‘ سے بھی نوازا گیا۔ اس ایوارڈ کے لیے دنیا بھر سے 59 ترقی پذیر ممالک سے 271 مختلف منصوبوں اور خیالات کو پیش کیا گیا تھا۔
ہری پور سے تعلق رکھنے والے عامر محمود کہتے ہیں کہ شروع میں جب ان کو اپنے بچوں سے اس پروگرام کے بارے میں پتہ چلا تو ان کو بہت عجیب لگا کہ اب ان کے بچوں کو ریڈیو کے ذریعے بھی پڑھایا جائے گا۔ تاہم جب انہوں نے خود یہ پروگرام سنے تو انہوں نے ان پروگراموں کو کافی پسند کیا۔
’’میں نے شروع میں ایک پروگرام سنا، جس میں بچوں کو انگریزی لفظوں کے تلفظ پڑھائے جارہے تھے ۔۔۔۔ میں حیران تھا، کیونکہ ہمارے دور میں ایسا کچھ نہیں تھا۔ ان پروگراموں سے بچوں کی لکھنے کے ساتھ ساتھ بولنے کی صلاحیتوں میں بھی نکھار آئے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ پروگرام صرف چھوٹے بچوں تک ہی محدود نہیں ہیں۔ ان سے ہر عمر کے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔‘‘