1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

سٹور میں ماسک نہ پہننے والا شہری پولیس کے ہاتھوں مارا گیا

17 جولائی 2020

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عوامی جگہوں پر حفاظتی ماسک پہننا ابھی تک درجنوں ممالک میں لازمی ہے۔ مگر کسی سٹور میں ایسا حفاظتی ماسک نہ پہننے والا کوئی شہری پولیس کے ہاتھوں مارا جائے، اب پہلی بار یہ بھی ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3fUq7
تصویر: Reuters/C. Muschi

کینیڈا سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ملک کے پبلک براڈکاسٹر سی بی سی نے بتایا کہ کینیڈین پولیس نے ایک ایسے 73 سالہ شہری کو گولی مار دی، جو قانون کے مطابق ایک مقامی فوڈ سٹور میں اپنی موجودگی کے دوران اپنے چہرے پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی ماسک پہننے سے مسلسل انکاری تھا۔

 یہ تند مزاج شہری اس سٹور میں نہیں بلکہ وہاں سے اپنی روانگی کے چند گھنٹے بعد پولیس کی فائرنگ میں مارا گیا۔ نشریاتی ادارے سی بی سی نے جمعرات سولہ جولائی کی شام بتایا کہ یہ شخص ایک سپر مارکیٹ میں بغیر ماسک کے داخل ہو گیا تھا۔

 وہاں موجود ایک ملازم نے اسے کہا کہ اسے لازمی طور پر حفاظتی ماسک پہننا چاہیے۔ لیکن یہ شخص ماسک پہننے سے انکار کرتا رہا۔ اس پر دونوں کے مابین تکرار ہوئی، تو اس شخص نے سٹور کے ملازم پر حملہ کر دیا۔

اونٹاریو پولیس کے مطابق ٹورانٹو سے تقریباﹰ 200 کلومیٹر شمال کی طرف مائنڈن (Minden) نامی چھوٹے سے شہر میں اپنے ایک ملازم پر حملے کے بعد سپر مارکیٹ کی انتظامیہ نے پولیس کو فون کیا تو مشتعل ملزم جلدی میں وہاں سے فرار ہو گیا۔

ملزم کے فرار ہونے سے قبل پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی، مگر وہاں موجود عام شہریوں کی سلامتی کے پیش نظر پولیس نے ملزم کی گاڑی کو روکنے کی کوشش نہ کی۔

 پولیس مطمئن تھی کہ اگر موقع پر نہ بھی روکا گیا، تو ملزم کو اس کی گاڑی کی نمبر پلیٹ کی وجہ سے پکڑ لیا جائے گا۔ یوں گاڑی کے رجسٹریشن نمبر کی مدد سے پولیس ملزم کے گھر تک پہنچ تو گئی مگر اس نے دیکھتے ہی دو رکنی پولیس ٹیم پر فائرنگ شروع کر دی۔

اس دوران پولیس اہلکاروں کی جوابی فائرنگ میں گولیاں لگنے سے یہ ملزم شدید زخمی ہو گیا۔ اسے فوری طور پر ہسپتال پہنچا دیا گیا، جہاں کچھ ہی دیر بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ بعد ازاں اونٹاریو پولیس کے خصوصی تفتیشی یونٹ SIU نے اپنے ایک بیان میں کہا، ‘‘پولیس کو ملزم کے گھر سے ایک نیم خود کار رائفل اور ایک پستول بھی ملا، جو سرکاری قبضے میں لے لیے گئے۔‘‘ پولیس نے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

م م / ش ح (اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں