1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سول سوسائٹی کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، اقوام متحدہ

19 جون 2023

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے متعلقہ امور کے سربراہ فولکر ترک نے کہا ہے کہ دنیا کے متعدد ممالک میں انسانی حقوق کے محفاظوں اور دیگر سوسائٹی ارکان کو خاموش کروایا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4SlaA
Georgien, Tiflis | Proteste gegen ein Gesetz gegen den Einfluss sogenannter ausländischer Agenten
تصویر: Vano Shlamov/AFP/Getty Images

انہوں نے کہا کہ مسائل اور دباؤ کا سامنا کرنے والوں میں خود ان کے آفس کی مدد کرنے والے بھی شامل ہیں۔ انسانی حقوق کونسل کے نئے سیشن کے آغاز پر اپنے افتتاحی خطاب میں ترک نے اقوام متحدہ کی مدد کرنے والے اہم سوسائٹی ارکان کے خلاف مختلف ممالک میں ہونے والے پرتشدد واقعات پر تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصاﹰ وہ تنظیمیں اور افراد زیرعتاب ہیں جو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کی مدد کرتے ہیں۔

طالبان کے مظالم کے شکار افغانوں کے لیے جرمنی کا نیا پروگرام

’لوگ مر رہے ہیں، سرکار سو رہی ہے‘

ترک نے کسی ملک کا نام تو نہیں لیا مگر کہا کہ 47 رکنی انسانی حقوق کونسل کے متعدد رکن ممالک بھی ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ ''اقوام متحدہ سے تعاون کرنے والے افراد پر حملے سول سپیس پر غیرمعمولی اثرات کے حامل ہو سکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کی جانب سے بھی تیرہ ایسی رپورٹیں جاری کی جا چکی ہیں، جن میں 77 ممالک میں 700 سے زائد کیس میں انسانی حقوق کے محفاظوں کے خلاف دھونس، دھمکیوں اور تشدد کا بتایا گیا ہے۔

پاکستان کو موسمیاتی تباہی سے بچانے کے لیے کوشاں پروفیسر

گزشتہ برس ایسے ممالک 42 ممالک کا بتایا گیا تھا، جو اس انداز کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ اس فہرست میں روس، چین اور بیلا روس بھی شامل تھے، جب کہ خود انسانی حقوق کونسل کے بھی 12 رکن ممالک کے ایسے معاملات میں ملوث ہونے کا بتایا ہے۔

ع ت، ک م (اے ایف پی)