1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب پر حملے بند، حوثی باغيوں کا اعلان

21 ستمبر 2019

حوثی باغيوں نے صنعاء پر قبضے کے لیے پانچ برس سے جاری جنگ کے خاتمے کے ليے سعودی عرب پر حملے ترک کرنے کا عنديہ ديا ہے۔

https://p.dw.com/p/3Q0Ba
Saudi-Arabien Drohnenangriffe
تصویر: AFP

يمن ميں متحرک حوثی باغيوں نے سعودی سرزمين پر اپنے حملے ترک کرنے کا اعلان کيا ہے۔ صنعاء سےخبر رساں ادارے اے ايف پی کی  رپورٹ کے مطابق يہ اعلان جمعے کی شب کيا گيا۔ حوثی باغيوں کی سياسی کونسل کے سربراہ مہدی المشعت نے اپنی تقرير ميں کہا کہ وہ اميد کرتے ہيں کہ ان کے اس اقدام کے رد عمل سے کشيدگی ميں کمی آئے گی۔ المشعت کی تقرير يمن پر حوثی باغيوں کی چڑھائی کے پانچ برس مکمل ہونے کے موقع پر جمعے کو المصيرہ ٹيلی وژن پر نشر کی گئی۔

يہ اعلان ايک ايسے موقع پر سامنے آیا ہے جب سعودی عرب ميں تيل کی اہم تنصيبات پر ڈرون حملوں سےکشيدگی بڑھ گئی ہے۔ حوثی باغيوں نے ان حملوں کی ذمہ داری  قبول لیکن سعودی حکومت اور واشنگٹن نے اس کا الزام ايران پر عائد کیا ہے۔ ايران ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

’جنگ کسی کے مفاد ميں نہيں‘

باغيوں کی سياسی کونسل کے سربراہ مہدی المشعت نے تقرير ميں مزيد کہا، ’’جنگ کسی کے مفاد ميں نہيں۔‘‘ المشعت کے مطابق حملے بند کرنے کا مقصد يمن ميں قيام امن ہے۔ ان کے بقول قومی سطح پر مصالحت فريقين کے درمیان مذاکرات سے ممکن ہے۔ المشعت نے يہ بھی کہا کہ اس اقدام کی ايک اور وجہ يمنی شہريوں کی جانيں بچانا ہے۔

واضح رہے کہ يمنی جنگ ميں ہزارہا افراد ہلاک ہو چکے ہيں جبکہ کئی ملين کو قحط کا خطرہ لاحق ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق یمن کی جنگ  ’اس دور کا بد ترين انسانی الميہ‘ بن چکا ہے۔

ع س / ش ج، نيوز ايجنسياں