’سعودی خواتین کو موٹر سائیکل چلانے کی اجازت بھی ہو گی‘
16 دسمبر 2017رواں برس ستمبر میں سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے ایک حکم جاری کر کے خواتین کو تنہا ڈرائیونگ کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان میں واضح کیا گیا تھا کہ سعودی خواتین جون سن 2018 میں باقاعدہ طور پر ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے بعد تنہا کاریں چلانے کی مجاز ہوں گی۔
اس اعلان کے بعد متعلقہ ٹریفک حکام کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اس تناظر میں ضوابط تیار کرنے کا عمل شروع کر دیں۔ اب پہلی مرتبہ ایسے ٹریفک ضوابط کی بعض تفصیلات جمعہ پندرہ دسمبر کو سعودی نیوز ایجنسی نے جاری کی ہیں۔
سعودی عرب میں بین الاقوامی فنکاروں کی دلچسپی
’سعودی عرب کو اعتدال پسند بنانے کا وعدہ کرتا ہوں‘
ڈا ونچی کا شاہکار کروڑوں ڈالر میں خریدنے والا سعودی ولی عہد
سعودی کراؤن پرنس نے ایرانی سپریم لیڈر کو ’ہٹلر‘ قرار دے دیا
اس کے مطابق سعودی عرب کے جنرل ڈائریکٹوریٹ برائے ٹریفک نے تصدیق کی ہے کہ خواتین کو موٹر کاروں کے علاوہ ٹرک اور موٹر سائیکل چلانے کی اجازت بھی حاصل ہو گی۔ اس ادارے کے مطابق شاہی فرمان کے مطابق ٹریفک قوانین مردوں اور عورتوں کے لیے یکساں بنیاد پر لاگو کیے جائیں گے۔
اس ادارے نے یہ بھی بتایا ہے کہ خواتین ڈرائیوروں کو حادثے کی صورت میں عام پولیس اسٹیشن پر نہیں لایا جائے گا بلکہ اُن کے لیے خصوصی تفتیشی و حراستی مراکز قائم کیے جائیں گے۔ ان مراکز کی نگران بھی تربیت یافتہ اور قواعد و ضوابط کی سُوجھ بُوجھ رکھنے والی خواتین مقرر کی جائیں گی۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے ’وژن 2030’ کے تحت اعلان کر رکھا ہے کہ سعودی مملکت کا تشخص اعتدال پسند اسلام ہو گا اور سخت عقائد کو بتدریج تبدیل کر دیا جائے گا۔ حال ہی میں سعوی وزارت اطلاعات کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اگلے سال جنوری سے سینما گھروں کے قیام کی بھی اجازت دی جا رہی ہے۔ اس وزارت کے ’آڈیو ویژول‘ شعبے کے مطابق سن 2030 تک سعوی عرب میں تین سو سینما کمپلیکس فعال ہوں گے اور اُن میں دو ہزار سے زائد سینما گھر ہوں گے۔