1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتایشیا

سری لنکا میں بدھ مت کی تعطیل کے موقع پر ایک ہزار قیدی رہا

6 مئی 2023

مالی بحران کے شکار ملک سری لنکا کی جیلوں میں گنجائش سے دوگنا سے بھی زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔ رہائی پانے والوں میں نو سو سے زائد مرد اور چھ خواتین قیدی معمولی جرائم میں ملوث تھے۔

https://p.dw.com/p/4QzMo
سری لنکا میں احتجاجی مظاہرے
تصویر: ARUN SANKAR/AFP/Getty Images

سری لنکا  میں صدر رانیل وکرما سنگھے  کی ہدایت پر بدھ مت کی اہم ترین تعطیل کی مناسبت سے تقریباً ایک ہزار قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔ اس جزیرہ ریاست میں جیلوں کے کمشنر جنرل تھشارا اپلدینیا نے کہا کہ مہاتما بدھ کی پیدائش، ان کی روشن خیالی اور موت کی یاد مناتے ہوئے ویساک ڈے پر دی گئی معافی صرف ان قیدیوں پر لاگو ہوتی ہے، جو معمولی جرائم کے مرتکب ہوئے تھے۔ اپلدینیا نے اے ایف پی کو بتایا، ''ہم نے ان قیدیوں کو ملک بھر کی 28 جیلوں سے رہا کیا۔ رہائی پانے والوں میں 982 مرد اور چھ خواتین شامل تھیں۔‘‘

نوجوان سری لنکن شہری بیرون ملک قسمت آزمانے پر مجبور

مالی بحران کے شکار اس جنوبی ایشیائی ملک میں گزشتہ پانچ برسوں میں پہلی بار سرکاری طور پر ویساک کی تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ 2019 ء میں مسلمان انتہا پسندوں کی طرف سے ایسٹر سنڈے کے موقع پر دارالحکومت کولمبو میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں 279 افراد کی جانیں لے لینے والے خودکش بم دھماکوں کے بعد ان تہوار کا منایا جانا منسوخ کر دیا گیا تھا۔

اس چھٹی کے موقع پر ہونے والی سرکاری تقریبات کو بھی کووڈ انیس کی وبا اور گزشتہ سال کےمعاشی بحران  کے باعث بھی  روک دیا گیا تھا۔ یہ بحران  سری لنکا کی  1948 ء میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سے آج تک کا بدترین بحران تھا۔

سری لنکا معیشت
سری لنکا اپریل 2022 میں اپنے ‌ذمے 46 بلین ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے دیوالیہ ہو گیا تھا۔تصویر: Ishara S. Kodikara/AFP

سری لنکا اپریل 2022 میں اپنے ‌ذمے 46 بلین ڈالر کے غیر ملکی قرضوں  کی عدم ادائیگی کی وجہ سے دیوالیہ ہو گیا تھا۔ یہ ایسے واقعات کے تسلسل میں سے ایک تھا، جن کی وجہ سے سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے کا اقتدار بھی ختم ہو گیا تھا۔ پھر سری لنکا نے اسی سال مارچ میں آئی ایم ایف  سے تین بلین ڈالرکا بیل آؤٹ پیکج حاصل کر لیا تھا۔

دریں اثناء سری لنکا نے ویساک کی مناسبت سے ایک ہفتے کی تقریبات کا اعلان کیا ہے۔ ملک کی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدی بھرے ہوئے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق  مئی کے آغاز تک ان جیلوں میں ستائیس ہزار قیدی رکھے گئے تھے جب کہ ان جیلوں میں گنجائش صرف گیارہ ہزار قیدیوں کو رکھنے کی ہے۔

ش ر ⁄  م م (اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں