سرت پر قبضہ جلد ہی، نیٹو کا دعویٰ
8 اکتوبر 2011نیٹو کے کمانڈروں نے امید ظاہر کی ہے کہ لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کا آبائی شہر سرت جلد ہی عبوری کونسل کی حکومت کے قبضے میں آ جائے گا۔ نیٹو کمانڈروں کا یہ تجزیہ امریکی وزیر دفاع لیون پینیٹا کو پیش کیا گیا، جو کہ اٹلی کے شہر نیپلس میں امریکی نیوی اڈے کا دورہ کر رہے ہیں۔
اس تجزیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قذافی کا کنٹرول سرت پر تقریباً ختم ہو چکا ہے اور ان کی حامی افواج بھی تیزی سے ان کا ساتھ چھوڑ رہی ہیں۔
خیال رہے کہ سرت لیبیا کے ان چند شہروں میں سے ایک ہے جو کہ اب تک قذافی کے حامیوں کے قبضے میں ہے۔ مجموعی طور پر لیبیا پر قذافی مخالف قابض ہو چکے ہیں۔ قذافی کے خلاف اس جنگ میں نیٹو افواج نے فضائی کارروائی کی اور قذافی حکومت کے خاتمے میں اس کا ایک اہم کردار تصور کیا جاتا ہے۔
دوسری جانب یہ اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ سرت کے عین قلب میں زبردست لڑائی جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق قذافی کے حامیوں اور حکومتی افواج کے درمیان لڑائی فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ قذافی کے حامی تیزی سے ان کا ساتھ چھوڑ رہے ہیں۔
چند روز قبل قذافی نے ایک بیان میں لیبیا کے عوام سے کہا تھا کہ وہ سڑکوں پر نکل آئیں اور ان کا ساتھ دیں۔ دارالحکومت طرابلس پر قذافی مخالفین کے قبضے کے بعد سے قذافی روپوش ہیں۔ تاحال یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ کہاں موجود ہیں۔ قذافی کی گرفتاری کی سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ عملاً لیبیا پر قذافی کے اقتدار کا خاتمہ ہو چکا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد