سب سے بڑا غیر قانونی بینک: چونسٹھ ارب ڈالر بیرون ملک بھیجے
21 نومبر 2015شنگھائی سے ملنے والی رپورٹوں میں نیوز ایجنسی اے ایف پی نے ہفتہ اکیس نومبر کے روز جاری کردہ پولیس کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس بینک کا پتہ چین کے مشرقی شہر جِن ہوا میں چلایا گیا، جہاں سرمائے کی بیرون ملک غیر قانونی منتقلی کے ژاؤ نامی مرکزی ملزم نے اپنا ایک پورا نیٹ ورک قائم کر رکھا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم نے ہانگ کانگ میں متعدد ایسی دکھاوے کی کمپنیاں قائم کر رکھی تھیں، جن کے ذریعے یہ غیر قانونی رقوم باقی ماندہ چین سے پہلے ہانگ کانگ اور پھر دوسرے ممالک میں منتقل کر دی جاتی تھیں۔ اس ملزم نے مختلف ناموں سے 800 سے زائد بینک اکاؤنٹ بھی کھول رکھے تھے۔
چینی حکومت نے ملک سے سرمائے کی بیرون ملک منتقلی کے سلسلے میں اپنی گرفت بہت مضبوط رکھی ہوئی ہے اور اس اقدام کی وجہ یہ ہے کہ ملک سے سرمائے کے فرار کی صورت میں معیشت کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ اسی لیے ایک عام چینی شہری کو ابھی بھی سال بھر میں زیادہ سے زیادہ صرف 50 ہزار یوآن کے برابر رقوم کسی دوسری کرنسی میں بدلوانے کی قانونی اجازت ہوتی ہے۔
پولیس کے مطابق چین میں آج تک جتنے بھی غیر قانونی یا انڈر گراؤنڈ بنیکوں یا دکھاوے کے مالیاتی اداروں کا پتہ چلایا گیا ہے، یہ ان میں سے سب سے بڑا واقعہ ہے، جس کے سرغنے کو پکڑنے کے لیے خفیہ چھان بین ایک سال تک جاری رہی۔
اس دوران اس مجرمانہ کاروبار میں 300 سے زائد افراد کو ملوث پایا گیا، جن میں سے 100 کے قریب ملزمان کو یا تو سزائیں سنائی جا چکی ہیں یا عنقریب سنا دی جائیں گی۔