1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق چینی رہنما بو ژیلائی پر فرد جرم عائد

عاطف بلوچ25 جولائی 2013

چین کے ریاستی میڈیا کے بقول کمیونسٹ پارٹی کے سابق اور معروف رہنما بو ژیلائی پر رشوت خوری، طاقت کے ناجائز استعمال اور بدعنوانی کے تحت فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/19DvU
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے روئٹرز نے چینی سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کے دن بو ژیلائی پر عائد کی جانے والی فرد جرم کے بعد اب ان کے خلاف مقدمے کی کارروائی شروع ہو سکے گی۔ ریاستی میڈیا کے مطابق شاندونگ صوبے کے شہر جینان کے استغاثہ نے بو ژیلائی پر فرد جرم عائد کی ہے، جس کا مطلب ہے کہ ان کے خلاف مقدمہ بھی وہیں چلایا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق جب جینان کی عدالت میں بو ژیلائی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے کارروائی کی جا رہی تھی تو دو درجن سکیورٹی اہلکار وہاں چوکنا تھے۔ ان میں سے کچھ باقاعدہ بونیفارم میں تھے جبکہ کچھ سادہ لباس میں۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ان کے خلاف مقدمے کی باقاعدہ کارروائی کب شروع کی جائے گی۔

چین کی سرکاری نیوز ایجنسی Xinhua کی طرف سے یہ خبر عام کیے جانے کے بعد، بقول روئٹرز، نہ تو بو ژیلائی کے وکلاء اس پر تبصرہ کرنے کے لیے دستیاب ہوئے ہیں اور نہ ہی عدالتی حکام۔ چین کی سرکاری نیوز ایجنسی نے فرد جرم کی تفصیلات عام کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بو ژیلائی نے سرکاری عہدیدار ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ’بڑے پیمانے پر‘ رقوم حاصل کیں اور جائیدادیں بنائیں۔

Bo Xilai und seine Frau Gu Kailai
بو ژیلائی اپنی اہلیہ گو کائیلائی کے ہمراہتصویر: AP

فرد جرم کے مطابق بو ژیلائی عوامی رقوم میں خرد برد کے مرتکب بھی ہوئے اور انہوں نے چین کے تین کروڑ کی آبادی والے شہر چونگ کنگ کے پارٹی قائد کے طور پر اپنے اختیاریات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے عوامی اور ریاستی مفادات کو شدید نقصان پہنچایا۔ Xinhua نے فرد جرم کے بارے میں مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ بو ژیلائی کو ان کے قانونی حقوق کے بارے میں باخبر کر دیا گیا ہے۔

ہانگ کانگ کے روزنامے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے بقول بو ژیلائی پر بیس ملین یوآن کی رشوت لینے اور پانچ ملین یوآن کی خرد برد کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

سابق کامرس منسٹر بو ژیلائی کو سن 2007 میں چونگ کنگ کے پارٹی قائد کے طور پر پر منتخب کیا گیا تھا۔ اس دوران بو ژیلائی نے کمزور طبقوں کے لیے رہائشی مکانات کی تعمیر، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو شہر میں سرمایہ لگانے کی ترغیب اور جرائم کی بیخ کنی جیسے کئی اقدامات کیے، جن کے باعث اُن کی عوامی مقبولیت بڑھتی گئی۔ اس کے نتیجے میں وہ امید کر رہے تھے کہ انہیں ترقی دیتے ہوئے پولٹ بیورو کی 9 رکنی کمیٹی میں جگہ دی جائے گی۔

تاہم گزشتہ برس فروری میں بو ژیلائی کی اہلیہ سے متعلق ایک ایسا اسکینڈل سامنے آیا، جس نے بو ژیلائی کے زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔ بو ژیلائی کی اہلیہ گو کائیلائی برطانوی شہری ہے، وُڈ کے قتل میں ملوث پائی گئیں اور اس جرم کی بنیاد پر انہیں معطل سزائے موت سنا دی گئی۔ بیجنگ حکام کے بقول اس کیس کی مزید تحقیقات کے بعد بہت سے ایسے حقائق سامنے آئے کہ بو ژیلائی بھی کئی جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں