ریمنڈ ڈیوس کی حیثیت: حکومت کو تین ہفتوں کی مہلت
17 فروری 2011وفاقی حکومت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کے ذریعے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وزارت خارجہ کی طرف سے ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنیٰ کی تصدیق یا تردید کے لیے مہلت دی جائے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ریمنڈ ڈیوس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر بھی ڈال دیا گیا ہے اور اب وہ ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔
ادھر نئی وفاقی کابینہ آج اپنے پہلے اجلاس میں ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر بھی غور کرے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق امریکی عہدیداروں کے بیانات اور خصوصاً سینیٹر جان کیری کے دورہء پاکستان کے تناظر میں ریمنڈ ڈیوس کیس کا جائزہ لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سینیٹر جان کیری نے اپنے دو روزہ دورہء پاکستان کے دوران اہم سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کر کے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا لیکن بظاہر وہ اس امریکی شہری کےلیے کوئی بڑا ریلیف لیے بغیر ہی بدھ کی رات واپس امریکہ روانہ ہو گئے تھے۔
اسی دوران اپوزیشن رہنما میاں نواز شریف نے سینیٹر جان کیری سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سینیٹر جان کیری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لیے قانونی راستہ اختیار کریں۔ نواز شریف نے وفاقی حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے پہلے دن سے ہی اس کیس سے نمٹنے کے لیے درست حکمت عملی نہیں اپنائی۔
دریں اثناء صدر آصف علی زرداری نے ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر غور کے لیے آج جمعرات کو حکمران پیپلز پارٹی کی ’کور کمیٹی‘ کا اجلاس بھی بلا رکھا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اہم رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ریمنڈ ڈیوس سے متعلق ایک روز قبل کی گئی پریس کانفرنس پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا، جس میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ ریمنڈ ڈیوس کو مکمل سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔
رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد
ادارت: مقبول ملک