1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس میں مارشل لا لگانے کا کوئی امکان نہیں، پوٹن

5 مارچ 2022

روسی صدر نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں مارشل لگانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوکرین میں سبھی کچھ طے شدہ منصوبے کے مطابق جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/484CN
Russland Wladimir Putin
تصویر: Andrei Gorshkov/Sputnik/AP/picture alliance

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے ہفتہ پانچ مارچ کو ملکی کمرشل ہوائی کمپنی ایروفلوٹ کے خواتین ملازمین سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں خواتین فضائی مہمان یا ایئر ہوسٹسز بھی موجود تھیں۔

تصدیق کے بین الاقوامی معیارات طے، مگر جنگی جرم ہوتا کیا ہے؟

ملاقات کے دوران روسی صدر نے یوکرین پر فوج کشی کے حوالے سے بھی تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے موقف کو بیان کیا۔ دوسری جانب روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرینی صدر زیلینسکی مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کو تنازعے میں شامل کرنے کے بیانات دے کر مجموعی صورتِ حال کو پیچیدہ بنا رہے ہیں۔

Polen Fliehende Menschen aus der Ukraine
یوکرینی مسلح تنازعے کے بعد جانیں بچا کر دوسرے ہمسایہ ممالک کو جانے والے شہریتصویر: picture alliance / ASSOCIATED PRESS

مارشل کا امکان نہیں

صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا کہ وہ ملک میں مارشل لا کے نفاذ کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔ پوٹن نے یہ بات ایسے موقع پر کہی جب ان کی افواج کو یوکرین میں داخل ہوئے دوسرا ہفتہ شروع ہو چکا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مارشل لا کی ضرورت اس وقت ہوتی ہے جب ملک کو بیرونی جارحیت کا سامنا ہوتا ہے اور اس وقت ایسی کوئی صورت موجود نہیں اور مستقبل میں بھی ایسے حالات کا امکان نہیں۔ پوٹن کی ایروفلوٹ کے ملازمین کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کو روسی ٹیلی وژن پر بھی نشر کیا گیا۔

مغربی پابندیاں

اس ملاقات میں روسی صدر نے مغربی پابندیوں کو اعلانِ جنگ کو مساوی قرار دیا اور انہوں نے یوکرین میں فوج کشی کا دفاع بھی کیا۔ پوٹن کے مطابق مشرقی یوکرین میں جہاں روسی زبان بولنے والوں کے حقوق کا دفاع کرنا ازحد ضروری ہو گیا تھا وہاں روسی مفادات کو تحفظ دینا بھی ضروری تھا۔

Ukraine Russland Krieg Wolnowacha
ایک یوکرینی فوجی بمباری اور گولہ باری سے تباہ شدہ علاقے میں کھڑا ہےتصویر: Alexander Ryumin/dpa/TASS/picture alliance

اس گفتگو میں روسی صدر نے کہا کہ  یہ ان کے ملک کی ضرورت ہے کہ یوکرین کے غیر فوجی اور غیر نازی رویے کو ختم کیا جائے اور اس کے نیوٹرل ریاست کا اسٹیٹس بحال رکھا جا سکے۔

جرمنی کا یوکرین کو طیارہ شکن میزائلوں کی فراہمی کا منصوبہ

ایروفلوٹ کی خواتین ملازمین کے ساتھ گفتگو میں روسی صدر نے کہا جو ملک یوکرین کی فضائی حدود کو نو فلائی زون قرار دے گا، وہ اس تنازعے میں شامل ہو جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی ملک کی جانب سے ایسی کوئی تحریک کو ماسکو مسلح تنازعے میں شامل ہونے کے برابر خیال کرے گا۔

ایروفلوٹ زمین پر

روسی صدر کی ایروفلوٹ کے ملازمین سے یہ ملاقات فضائی کمپنی کے اُس اعلان کے بعد ہوئی ہے جس میں اس نے بین الاقوامی پروازوں کے سلسلے کو آٹھ مارچ سے عبوری طور پر بند کرنے کا بتایا ہے۔

Ukaine Konflikt | Aeroflot Flugzeug
روسی قومی کمرشل ہوائی کمپنی ایروفلوٹ نے بین الاقوامی پروازیں بند کرنے کا اعلان کر دیاتصویر: Regis Duvignau/REUTERS

یہ فیصلہ روسی شہری ہوابازی کے ادارے روس ایویاتسیا کے فیصلے کے بعد کیا گیا، جس میں ہر قسم کی کمرشل پروازوں کو بند کرنے کا کہا گیا تھا۔ ایروفلوٹ نے چھ مارچ کے بعد سفر کرنے والے مسافروں کے ٹکٹ منسوخ کر کے ان کی ادائیگیوں کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

یوکرین بحران: روس کا خرسون شہر پر قبضہ، کئی دیگر اہم شہروں کا محاصرہ

وہ کمپنیاں روسی فضائی حدود میں داخل ہو سکتی ہیں، جن کے ممالک نے روس پر پابندیاں عائد نہیں کی ہیں۔

ع ح/ ب ج (روئٹرز، اے ایف پی)