1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رواں برس 60 صحافی پلاک ہوئے

عابد حسین24 دسمبر 2014

سابقہ دو برسوں کی طرح ختم ہونے والا رواں سال بھی مختلف ملکوں کے صحافیوں کے لیے خطرناک اور خونی رہا۔ اِس مناسبت سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق سن 2014 کے دوران ساٹھ صحافیوں کی ہلاکت ہوئی۔

https://p.dw.com/p/1E9Wd
کمیٹی برائے تحفظِ جرنلسٹس کی جانب سے رپورٹ پیش کی جا رہی ہےتصویر: picture alliance/AP Photo

کمیٹی برائے تحفظِ جرنلسٹس (CPJ) نے منگل کے روز اپنی تازہ رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ سن 2012 اور سن 2013 کی طرح ختم ہونے والا موجودہ سال بھی صحافیوں کے لیے مہلک اور خونی رہا۔ مختلف شورش زدہ علاقوں میں ذمہ داریاں انجام دینے والے 60 صحافیوں کی ہلاکت ہوئی۔ کمیٹی برائے تحفظِ جرنلسٹس نے اپنے قیام کے بعد سے گزشتہ دو دہائیوں سے صحافیوں کے تحفظ اور درپیش خطرات کا ریکارڈ سنبھالنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شام میں دو امریکی فری لانس صحافیوں جیمز فولی اور اسٹیون سوٹلوف کی گردن زدنی انتہا پسند سنی گروپ اسلامک اسٹیٹ کے ہاتھوں ہوئی اور بعد میں اِن کی ہلاکت پر مبنی ویڈیو کو بھی جاری کیا گیا۔ رپورٹ نے اِن صحافیوں کو ہلاک کرنے کو انتہائی افسوسناک اور دہلا دینے والا واقعہ قرار دیا۔ یہ دونوں صحافی اپنے فرائض کی بجا آوری کے دوران لاپتہ ہوئے تھے۔ یورپی براعظم کے شورش زدہ ملک یوکرائن میں روس کے ساتھ جنم لینے والے مسلح تنازعے میں کم از کم پانچ صحافیوں اور دو میڈیا ورکروں کی جانیں ضائع ہوئی۔

LOGO CPJ
کمیٹی برائے تحفظِ جرنلسٹس کا لوگو

سن 2014 کے دوران امریکی نیوز ایجنسی سے منسلک دو صحافیوں اور ایک مترجم کی ہلاکت ہوئی۔ افغانستان میں ہلاک ہونے والوں میں خاتون صحافی آنیا نیڈرنگہاؤس بھی شامل ہیں۔ انہیں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا، وہ انتخابی عمل کی کوریج کے لیے گئی تھیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کی ویڈیو جرنلسٹ سیمونے کامیلی اور مترجم علی شہیدا ابُو افیش غزہ میں ایک دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے۔ رواں برس اے پی کے فوٹو گرافر فرینکلن رائز ماریرو کیوبا میں ایک کار حادثے میں اپنی جان گنوا بیٹھے تھے۔ صحافیوں کی تنظیم سی پی جے نے اُن صحافیوں کی ہلاکت کو شامل نہیں کیا جو کسی تنازعے سے ہٹ کر کسی بیماری یا حادثے میں مارے گئے تھے۔

سی پی جے کے نائب صدر جان ڈانسیزوسکی کے مطابق بظاہر رواں برس ہلاک ہويے والے صحافیوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں کم رہی۔ سن 2013 کے دوران 70 صحافیوں کو موت نے نگل لیا تھا۔ سی پی جے نے سن 1992 سے دنیا بھر میں صحافیوں کے تحفظ کی مہم شروع کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق شام ایک مرتبہ پھر صحافیوں کے لیے خطرناک ملک رہا۔ سترہ صحافی سن 2014 کے دوران شام میں ہلاک ہوئے۔ سن 2011 سے شامی مسلح تنازعے کے شروع ہونے کے بعد سے ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد 79 تک پہنچ گئی ہے۔ عراق میں پانچ صحافیوں کی ہلاکت ہوئی۔