1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گرد اسلامک اسٹیٹ نے انبار صوبے میں پچاس قبائلی ہلاک کر دیے

1 نومبر 2014

دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹیٹ نے عراقی صوبے انبار میں پچاس قبائلی مردوں اور خواتین کو قطار میں کھڑا کر کے گولی مار دی۔ حکام کے مطابق اس شدت پسند گروہ کی جانب سے عام افراد کے قتل عام کا یہ ایک اور واقعہ ہے۔

https://p.dw.com/p/1DfVg
تصویر: Reuters/FBI

انبار صوبے کے ایک حکومتی عہدیدار فلاح العیسوی نے بتایا کہ یہ واقعہ صوبائی دارالحکومت رمادی کے شمال میں واقع راس الماء نامی گاؤں میں پیش آیا۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں نے اس گاؤں میں بسنے والے البو نمر قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد پر الزام عائد کیا کہ وہ اس گروہ کے خلاف مزاحمت کرتے رہے ہیں۔ اسلامک اسٹیٹ نے گزشتہ ماہ اس گاؤں پر قبضہ کرنے کے بعد ان افراد کو یرغمال بنا لیا تھا، جبکہ گزشتہ شب انہیں ہلاک کر دیا گیا۔

انبار صوبے کے اس حکومتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسلامک اسٹیٹ کے زیرقبضہ علاقوں میں قتل عام کے واقعات معمول بن چکے ہیں اور یہ اس وقت تک جاری رہیں گے، جب تک ان دہشت گردوں کو روکا نہیں جائے گا۔

Kämpfe um Kobane 16.10.2014
اتحادی طیارے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیںتصویر: Reuters/Kai Pfaffenbach

انبار صوبے کے گورنر کے دفتر سے وابستہ ایک اور حکومتی عہدیدار نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایسوسی ایٹڈ پریس سے اپنی بات چیت میں ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ جمعرات کو اسی صوبے میں 48 سنی قبائلیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

یہ بات اہم ہے کہ شدت پسند گروہ اسلامک اسٹیٹ شام اور عراق کے ایک وسیع علاقے پر قابض ہے اور اب تک بڑے پیمانے پر انسانی قتل میں ملوث رہا ہے۔

ادھر بغداد میں اقوام متحدہ کے دفتر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ عراق میں اکتوبر کے مہینے میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں بارہ سو تہتر افراد ہلاک ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ ان ہلاک شدگان میں آٹھ سو چھپن عام شہری تھے، جبکہ چار سو سترہ کا تعلق عراقی سکیورٹی فورسز سے تھا۔

دوسری جانب ترک سرحد کے قریبی شامی علاقے کوبانی پر بھی اس دہشت گرد گروہ نے حملہ کیا تھا، تاہم کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود مقامی افراد کی سخت مزاحمت کی وجہ سے اس گروہ کو کوبانی پر قبضہ کرنے میں ناکامی کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے امریکی حکومت نے اپنے بین الاقوامی اتحادیوں کے ساتھ مل کے اس گروہ کے خلاف عراق اور شام میں فضائی کارروائیوں کے آغاز کر رکھا ہے۔