1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا پاکستانی اقدامات کو منصفانہ انداز میں دیکھے، چین

20 مارچ 2019

چین نے ایک مرتبہ پھر اپنے قریبی دوست پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی پالیسی کو ایسے وقت میں سراہا ہے جب  اسلام آباد کو عسکریت پسندوں کو پناہ دینے جیسے الزامات کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/3FL0L
China Peking - Pakistanischer Außenminister Shah Mehmood Qureshi trifft den chinesischen Außenminister Wang Yi
تصویر: Getty Images/AFP/Str

چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے گزشتہ روز اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’چین  پاکستان کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہتا ہے۔‘‘ وانگ ژی نے مزید کہا کہ چین دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی مہم کی پوری طرح حمایت کرتا ہے۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس ماہ کی پانچ تاریخ سے پاکستانی انتظامیہ نے کئی مشتبہ عسکریت پسندوں کو حراست میں لیا ہے اور عسکریت پسندوں سے منسلک  قریب سات سو مدرسوں، مساجد اور طبی ادروں کو بند کر دیا ہے۔ عالمی طاقتوں کی جانب سے اسلام آباد پر دہشت گردوں کے خلاف جامع اور ٹھوس اقدامات کرنے کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے  اور پاکستان کے حالیہ اقدامات سے بین الاقوامی برادری زیادہ مطمئن دکھائی نہیں دیتی۔

چین کی مسعود اظہر کے معاملے پر بھارت کو مذاکرات کی پیشکش

سلامتی کونسل میں چین کا موقف: کیا پاکستان کی محبت میں ایسا کیا گیا؟

وانگ ژی نے پاکستانی وزیر خارجہ  شاہ محمود قریشی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتایا، ’’ہم بین الاقوامی کمیونٹی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے عزائم اور گزشتہ کئی برسوں میں اس کی جانب سے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے کیے گئے اقدامات کو منصفانہ انداز میں دیکھے۔‘‘

اس سال 14 فروری کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک خود کش حملے میں چالیس بھارتی فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارت نے اس حملے کا ذمہ دار دہشت گرد تنظیم جیش محمد کو ٹھہرایا تھا۔ بھارت کے مطابق پاکستان کی ریاست نے اس تنظیم کو پناہ دے رکھی ہے۔ اس واقعے کے بعد دونوں ممالک میں شدید کشیدگی پیدا ہوئی۔ گزشتہ ہفتے چین نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے کو روک دیا تھا۔ یہ چوتھی مرتبہ ہے جب چین نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے موقف کی حمایت کی ہے۔

دورہ بیجینگ کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں چین کی حمایت کا شکر گزار ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے دہشت گردی کے خلاف کافی کامیابیاں حاصل کی ہیں، ہم نے اس سفر میں بہت قربانیاں دی ہیں۔‘‘   

کیا سی پیک دونوں ممالک کے لیے یکساں مفید ثابت ہو گا؟