دانش کنیریا کی آئینی درخواست مسترد
11 نومبر 2011دانش کنیریا گزشتہ برس انگلینڈ میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے کے بعد سے پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ دانش کنیریا انگلش کاونٹی کرکٹ کے دوران اس اسکینڈل میں ملوث پائے جانے کے بعد Essex پولیس کے سامنے بھی پیش کیے گئے تاہم وہ کسی بھی غلط کاری میں ملوث نہیں پائے گئے تھے۔
انگلینڈ میں کلئیر قرار دیے جانے کے باوجود پاکستانی کرکٹ بورڈ نے دانش کنیریا کو قومی کرکٹ ٹیم میں شامل کرنے کے لیے کلئیرنس سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا ہے۔ سابق اسٹار لیگ سپنر نے اس سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے چار ماہ قبل سندھ ہائی کورٹ میں ایک اپیل دائر کی تھی۔
سندھ ہائی کورٹ نے جمعرات کو دانش کنیریا کی اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وہ لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں کیونکہ پاکستانی کرکٹ بورڈ کا صدر دفتر لاہور میں ہے، اس لیے سندھ ہائی کورٹ اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں سنا سکتی۔
اس عدالتی فیصلے کے بعد دانش کنیریا کے وکیل فاروق نسیم نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ’کورٹ نے کہا ہے کہ وہ اس کیس کے بارے میں فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں ہے، ہمیں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے یا پھر سپریم کورٹ سے‘۔
دانش کنیریا نے کہا ہے کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے شدید مایوس ہوئے ہیں، ’گزشتہ برس میرے لیے انتہائی مشکل رہا۔ میں چاہتا ہوں کے مجھ پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ ختم ہو جائیں‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمت نہیں ہارے ہیں اور قومی کرکٹ ٹیم میں شمولیت کے لیے قانونی چارہ جوئی جاری رکھیں گے۔
دانش کنیریا نے 61 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 261 وکٹیں حاصل کیں ہیں۔ انہوں نےآخری مرتبہ 2010ء میں ناٹنگھم ٹیسٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ کنیریا نے کہا ہے کہ وہ اپنے وکیل سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے کہ اب لاہور ہائی کورٹ جایا جائے یا سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عابد حسین