1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دانش کنیریا کی آئینی درخواست مسترد

11 نومبر 2011

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ سپنر دانش کنیریا کی طرف سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی آئینی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔ انہوں نے پاکستانی کرکٹ بورڈ کی طرف سے کلئیرنس سرٹیفکیٹ نہ ملنے کے خلاف درخواست دائر کر رکھی تھی۔

https://p.dw.com/p/138mJ
دانش کنیریاتصویر: AP

دانش کنیریا گزشتہ برس انگلینڈ میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے کے بعد سے پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ دانش کنیریا انگلش کاونٹی کرکٹ کے دوران اس اسکینڈل میں ملوث پائے جانے کے بعد Essex پولیس کے سامنے بھی پیش کیے گئے تاہم وہ کسی بھی غلط کاری میں ملوث نہیں پائے گئے تھے۔

انگلینڈ میں کلئیر قرار دیے جانے کے باوجود پاکستانی کرکٹ بورڈ نے دانش کنیریا کو قومی کرکٹ ٹیم میں شامل کرنے کے لیے کلئیرنس سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا ہے۔ سابق اسٹار لیگ سپنر نے اس سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے چار ماہ قبل سندھ ہائی کورٹ میں ایک اپیل دائر کی تھی۔

Danish Kaneria
دانش کنیریاتصویر: AP

سندھ ہائی کورٹ نے جمعرات کو دانش کنیریا کی اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وہ لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں کیونکہ پاکستانی کرکٹ بورڈ کا صدر دفتر لاہور میں ہے، اس لیے سندھ ہائی کورٹ اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں سنا سکتی۔

اس عدالتی فیصلے کے بعد دانش کنیریا کے وکیل فاروق نسیم نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ’کورٹ نے کہا ہے کہ وہ اس کیس کے بارے میں فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں ہے، ہمیں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے یا پھر سپریم کورٹ سے‘۔

دانش کنیریا نے کہا ہے کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے شدید مایوس ہوئے ہیں، ’گزشتہ برس میرے لیے انتہائی مشکل رہا۔ میں چاہتا ہوں کے مجھ پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ ختم ہو جائیں‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمت نہیں ہارے ہیں اور قومی کرکٹ ٹیم میں شمولیت کے لیے قانونی چارہ جوئی جاری رکھیں گے۔

دانش کنیریا نے 61 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 261 وکٹیں حاصل کیں ہیں۔ انہوں نےآخری مرتبہ 2010ء میں ناٹنگھم ٹیسٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔ کنیریا نے کہا ہے کہ وہ اپنے وکیل سے مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے کہ اب لاہور ہائی کورٹ جایا جائے یا سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں