1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خواتین کا فٹ بال ورلڈ کپ، جرمنی اپنے پہلے میچ میں فاتح

امجد علی8 جون 2015

کینیڈا میں خواتیں کی فٹ بال عالمی چیمپئن شپ کے دوران جرمن ٹیم نے گروپ بی میں اپنے پہلے میچ میں آئیوری کوسٹ کو صفر کے مقابلے میں دَس گول سے شکست دے دی۔ اس سے پہلے ناروے نے تھائی لینڈ کو چار صفر سے ہرا دیا۔

https://p.dw.com/p/1FdIW
Kanada FIFA Frauen Weltmeisterschaft Deutschland vs. Elfenbeinküste
آئیوری کوسٹ کی گول کیپر ڈومینیک تھیامیل نے کئی یقینی گول بچائے، جرمن مِڈ فیلڈر میلانی بیہرنگر (نمبر سات) کے پیچھے تین گول کرنے والی آنیا مِٹّاگ نظر آ رہی ہیںتصویر: Reuters/M. DesRosiers

جرمنی اور ناروے کی ٹیمیں ماضی میں ورلڈ چیمپئن رہ چکی ہیں جبکہ آئیوری کوسٹ اور تھائی لینڈ کی ٹیمیں سرے سے پہلی مرتبہ ورلڈ چیمپئن شپ میں حصہ لے رہی ہیں۔

اپنے تمام دَس کوالیفائنگ میچ جیتنے والی اور اِن دَس میچوں میں دو کے مقابلے میں چونسٹھ گول کرنے والی جرمن ٹیم ایک فیورٹ ٹیم کے طور پر یہ ٹورنامنٹ کھیل رہی ہے جبکہ آئیوری کوسٹ کی ٹیم عالمی درجہ بندی میں سڑسٹھ ویں نمبر پر ہے۔ اب جرمنی اور ناروے کے درمیان میچ گیارہ جون کو کھیلا جائے گا۔

اتوار سات جون کو کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں کھیلے جانے والے میچ میں جرمنی نے آئیوری کوسٹ کو صفر کے مقابلے میں دَس گول سے شکست دے دی اور یوں ایک نیا ریکارڈ بنتے بنتے رہ گیا۔ خواتین کے فٹ بال ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ فرق سے جیت کا ریکارڈ 2007ء میں بنا تھا، جب جرمنی نے ہی ارجنٹائن کو صفر کے مقابلے میں گیارہ گول سے ہرا دیا تھا۔

اتوار کو جرمنی کے اس افتتاحی میچ کے دوران جرمن کھلاڑیوں سیلیا ساسِک اور آنیا مِٹّاگ نے تین تین گول کیے۔ آنیا مِٹّاگ نے بعد ازاں کہا، ’بہت عمدہ میچ تھا، ہم نے بہت زیادہ گول کیے، مَیں جھوٹ بولوں گی، اگر مَیں یہ کہوں گی کہ ہمیں مزہ نہیں آیا‘۔

آئیوری کوسٹ کی گول کیپر ڈومینیک تھیامیل نے کئی یقینی گول بچائے، جس پر اُس کی ٹیم کی کوچ کلیمنٹین ٹُور نے اُس کی تعریف کی اور کہا کہ اُن کی ٹیم شکست کے اس تجربے سے سیکھے گی:’’ہمیں اسکور کو اور منفی پوائنٹس کو نظر انداز کرنا ہو گا ... ہم دُنیا کی بہترین ٹیم کے ساتھ کھیل رہے تھے۔‘‘

Frauen-Fußball-WM Japan USA FINALE JAPAN WELTMEISTER Flash-Galerie
2011ء میں خواتین کا ورلڈ کپ جرمنی میں ہوا تھا، جس میں جاپان نے امریکا کو شکست دے کر ورلڈ کپ جیت لیا تھا، اس بار جاپان اپنے اعزاز کا دفاع کر رہی ہےتصویر: dapd

جرمن ٹیم 2003ء اور 2007ء میں ورلڈ چیمپئن بنی تھی جبکہ 2011ء میں، جب یہ عالمی چیمپئن شپ جرمنی ہی کی میزبانی میں منعقد ہوئی تھی، جرمن ٹیم کوارٹر فائنل میں ہی جاپان سے ہار گئی تھی۔ بعد ازاں فائنل میں امریکا کو شکست دے کر جاپان ہی 2011ء کا ورلڈ کپ جیتا تھا۔

کینیڈا میں ہفتے کے روز سے شروع ہونے والا خواتین کا فٹ بال کپ اپنی نوعیت کا اب تک کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ہے۔ جہاں پہلے اس میں صرف سولہ ٹیمیں شرکت کرتی تھیں، وہاں اس بار اس میں چوبیس ٹیمیں شریک ہیں۔ کینیڈا کے مختلف شہروں میں ہونے والے میچوں کے اب تک ایک ملین ٹکٹ فروخت بھی ہو چکے ہیں۔

جاپانی ٹیم اس بار بھی اُنہی تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اتری ہے، جنہوں نے2011ء کے فائنل میں امریکا کو ہرا کر ورلڈ چیمپئن شپ جیتی تھی۔ جاپان اس بار اپنے اعزاز کے دفاع کا بھرپور عزم لے کر اس ٹورنامنٹ میں شرکت کر رہا ہے۔