1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خلیجی ریاستوں کے ساتھ بحری اتحاد قائم کیا جا رہا ہے، ایران

3 جون 2023

ایران نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں کے ساتھ ایک نیول الائنس قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس میں بھارت اور پاکستان بھی شامل ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/4S9nB
تصویر: Ulrich Zillmann/FotoMedienService/picture alliance

ایرانی میڈیا کے مطابق نیوی کمانڈر شاہرام ایرانی نے کہا، ’’خطے کے ممالک نے آج سمجھ لیا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون ہی اس خطے کے تحفظ کا ضامن ہو سکتا ہے۔‘‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تاہم انہوں نے اس اتحاد کی نوعیت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

ایرانی نیوز ایجنسی فارس کے مطابق  شاہرام ایرانی کا کہنا مزید کہنا تھا، ''جلد ہی ہم اپنے خطے کو ناجائز فورسز سے آزاد ہوتے دیکھیں گے... خطے کے لوگ سلامتی کے شعبے مین اپنے خود کے فوجی اہلکاروں کو تعینات کر کے ایک بھرپور کردار ادا کریں گے۔‘‘

Iran Marine Kommandeur Admiral Sharam Irani
ایرانی نیول کمانڈر شاہرام ایرانیتصویر: Iranian Army Office/Zuma/IMAGO

ایران نے سعودی عرب میں اپنا سفیر مقرر کر دیا

تاریخی معاہدے کے بعد سعودی وفد ایران پہنچ گیا

چینی ثالثی سے سعودی عرب اور ایران نے اپنے اختلافات دور کرتے ہوئے رواں برس مارچ میں سات برس کے وقفے کے بعد سفارتی تعلقات بحال کیے تھے۔ اس کی وجہ علاقائی استحکام اور معاشی تعاون کی ضرورت کو قرار دیا تھا۔ ایران اب خلیجی ریاستوں کے ساتھ بھی کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانے کوششوں میں ہے۔

ایران کے نیول کمانڈر شاہرام ایرانی کے مطابق اس اتحاد میں ایران اور سعودی عرب کے علاوہ متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر، عراق، پاکستان اور بھارت شامل ہوں گے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سعودی عرب کا ایران کی طرف جھکاؤ ان اسرائیلی کوششوں کے لیے مایوسی کا سبب ہے جو ایران کی سفارتی طور پر تنہا کرنے کے لیے کی جا رہی تھیں۔

متحدہ عرب امارات اولین خلیجی ملک تھا جس نے 2020ء  میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اسکے بعد بحرین اور مراکش نے بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا فیصلہ کیا تھا۔

ا ب ا/ک م (روئٹرز، ڈی پی اے)