1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حکومتی طياروں کی بمباری سے 49 افراد ہلاک، شامی باغی

19 اکتوبر 2012

شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حکومت کے جنگی طياروں نے گزشتہ روز شمال مغربی علاقے معرة النعمان میں بمباری کی جس کے نتيجے ميں 23 بچوں سمیت 49 افراد ہلاک ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/16SxG
تصویر: Getty Images

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حملے کی جگہ پر موجود امدادی کارکنان کا کہنا ہے کہ جنگی طياروں کی بمباری سے ايک مسجد اور دو رہائشی عمارتيں تباہ ہو گئيں۔ تباہ شدہ عمارتوں ميں عورتوں اور بچوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ امدادی کاموں ميں شريک ايک کارکن نے نيوز ايجنسی اے ايف پی کے نمائندے کو بتايا کہ اب تک تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے چواليس لاشيں نکالی جا چکی ہيں۔ باغيوں کے مطابق جمعرات کو اسی علاقے ميں شیلنگ کے نتیجے میں پانچ مزيد افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔

دوسری جانب دارالحکومت دمشق سے بھی ايک خود کش حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہيں۔ سکيورٹی ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کے دفتر سے قريب تين سو ميٹر قريب موٹر سائيکل پر سوار ايک خود کش حملہ آور نے خود کو اڑا ليا۔ تاحال اس حملے ميں کسی ہلاکت کی تصديق نہيں ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ شام کے ليے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب لخضر براہيمی آج جمعے کے روز دمشق پہنچ رہے ہيں جہاں وہ ہفتے کو شام کے وزير خارجہ وليد المعلم سے ملاقات کريں گے۔ اس دورے کے بارے ميں بات کرتے ہوئے براہيمی کے ترجمان نے بتايا کہ براہيمی صدر بشارالاسد سے بھی جلد ہی ملاقات کريں گے ليکن يہ ملاقات ہفتے کو نہيں ہو گی۔ براہيمی کے اس دورے کا مقصد شام ميں چھبيس اکتوبر سے شروع ہونے والی عيد الا لضحی کی چھٹيوں کے دوران جنگ بندی کی کوشش ہے۔ پڑوسی ملک اردن کے دارالحکومت عمان سے جاری کردہ ايک بيان ميں براہيمی نے يہ اميد ظاہر کی تھی کہ اگر اس عارضی جنگ بندی کا قيام عمل ميں آتا ہے تو اس کی بنياد پر کسی دير پا معاہدے کی جانب بڑھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزيد کہا کہ اگر شام کی صورتحال نہيں سنبھلی تو يہ پورے خطے کو اپنی لپيٹ ميں لے سکتی ہے۔

شام کے ليے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب لخضر براہيمی
شام کے ليے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب لخضر براہيمیتصویر: Reuters

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کے مطابق تہران حکام نے انہیں بتایا ہے کہ شام میں انتخابات کروائے جائیں تو ایران بشار الاسد کی اقتدار سے بے دخلی قبول کر لے گا۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز امريکی دارالحکومت واشنگٹن کے دورے کے موقع پر کہی۔

دريں اثناء اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنری بان کی مون نے بھی کہا ہے کہ شام کی صورتحال کے پيش نظر لبنان اور شام کی سرحد پر بھی کشيدگی ميں اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کی سکيورٹی کونسل کے ليے اپنی ايک رپورٹ ميں بان کی مون نے لبنان اور شام کی سرحد کے ذريعے ہونے والی ہتھياروں کی اسمگلنگ کی طرف بھی نشاندہی کی اور کہا کہ لبنان کو ہرگز اس علاقائی کشيدگی کا شکار نہيں ہونا چاہيے۔ اپنی رپورٹ ميں بان کی مون نے شام کی صورتحال کے لبنان پر پڑنے والے منفی اثرات پر شديد تشويش کا اظہار کيا۔

as / ng (AFP)