1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستاسرائیل

حماس کے عسکری بازو کا سربراہ محمد ضیف ہلاک، اسرائیل

1 اگست 2024

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ حماس کے عسکری بازو کا سربراہ محمد ضیف گزشتہ ماہ خان یونس کے علاقے میں مارا گیا۔

https://p.dw.com/p/4j0wS
محمد ضیف کی ہلاکت پر بیروت میں فرانسیسی سفارت خانے کے باہر احتجاج
محمد ضیف کی ہلاکت پر بیروت میں فرانسیسی سفارت خانے کے باہر احتجاجتصویر: ANWAR AMRO/AFP/Getty Images

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ حماس کے عسکری بازو کا سربراہ محمد ضیف گزشتہ ماہ غزہ پٹی کے جنوبی شہر خان یونس میں ایک اسرائیلی فضائی کارروائی میں ہلاک ہو گیا تھا۔ فوج نے یہ اعلان آج بروز جمعرات کیا اور اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں بتایا کہ ضیف کی ہلاکت کی تصدیق انٹیلی جنس اطلاعات کے تناظر میں کی گئی ہے۔

 

اسرائیلی فوج کی جانب سے اس تصدیق سے ایک روز قبل فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے سیاسی بازو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ بھی ایرانی دارالحکومت تہران میں ایک حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ ہنیہ کی ہلاکت کی تصدیق ایرانی پاسدارانِ انقلاب اور حماس دونوں نے کی تھی۔

آج اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ''آئی ڈی ایف (اسرائیلی دفاعی افواج) اعلان کرتی ہے کہ تیرہ جولائی دو ہزار چوبیس کو اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے خان یونس کے علاقے میں کارروائی کی تھی۔ اب انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر یہ تصدیق کی جارہی ہے کہ محمد ضیف اس حملے میں مارا گیا تھا۔‘‘

تہران میں اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے
تہران میں اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئےتصویر: Vahid Salemi/AP/picture alliance

بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''ضیف نے سات اکتوبر کے قتل عام کی منصوبہ بندی کی، حکمت عملی تیار کی اور اس پر عمل درآمد کیا۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل میں حماس کے ایک دہشت گردانہ حملے میں تقریباﹰ 1,200 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

آج کے فوجی بیان سے قبل غزہ کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ خان یونس میں تیرہ جولائی کو ہونے والی اسرائیلی فضائی کارروائی میں نوے افراد ہلاک ہوئے تھے، حماس نے تاہم اس حملے میں محمد ضیف کی ہلاکت کی خبروں کی تردید کی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ اس حملے میں اسرائیلی طیارے نے نو سو کلوگرام وزنی بم گرایا تھا، جس سے جائے وقوعہ پر ایک گہرا گڑھا پیدا ہو گیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس مقام پر محمد ضیف نے اپنے ایک ساتھی کے ساتھ پناہ لے رکھی تھی۔

یہ بات اہم ہے کہ محمد ضیف حماس کے القسام بریگیڈ کا سربراہ تھا اور اسرائیل کو انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھا، جب کہ امریکہ نے بھی اسے سن دو ہزار پندرہ سے 'بین الاقوامی دہشت گردوں‘ کی فہرست میں شامل کر رکھا تھا۔

غزہ میں پچھلے تین سو روز سے اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیں
غزہ میں پچھلے تین سو روز سے اسرائیلی کارروائیاں جاری ہیںتصویر: Mohammed Salem/REUTERS

 

مشرقِ وسطیٰ میں تمام فریق اشتعال انگیزی سے باز رہیں، بلنکن

امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے آج مشرقِ وسطیٰ میں ''تمام فریقین‘‘ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ''اشتعال انگیز کارروائیوں‘‘ سے اجتناب برتیں۔

منگولیا میں صحافیوں سے بات چیت میں انٹونی بلنکن نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں مزید تنازعے، مزید تشدد، مزید تکالیف اور مزید عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے، اور یہ سلسلہ ختم کرنا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا، ''اس کا آغاز غزہ میں اس  سیز فائر سے ہو سکتا ہے، جس کے لیے ہم مسلسل کام کر رہے ہیں۔‘‘

اسرائیل کا ’محفوظ زون‘ کے ایک حصے سے بھی انخلا کا حکم

 ان کا یہ بیان اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایرانی حکومت اس ہلاکت کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کر رہی ہے، تاہم اب تک اسرائیل نے باضابطہ طور پر اس معاملے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت سے چند ہی گھنٹے پہلے لبنانی دارالحکومت بیروت میں ایک اسرائیلی حملے میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کا ایک اعلیٰ کمانڈر بھی ہلاک ہو گیا تھا۔

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کون تھے؟

غزہ کی جنگ کی وجہ سے مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی کشیدگی کا شکار ہے اور اب حالیہ دنوں کی پیش رفت نے حالات کو مزید تناؤ کا شکار بنا دیا ہے۔

ہلاکتوں کی تعداد انتالیس ہزار سے زائد، غزہ کی وزارت صحت

غزہ میں حماس کے زیرانتظام کام کرنے والی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ کے تین سو روز مکمل ہونے تک غزہ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد انتالیس ہزار چار سو اسی ہو چکی ہے۔  وزارت کے مطابق اس دوران زخمیوں کی تعداد بھی اکانوے ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

ع ت / م ا، م م (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)