1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حج کی مذہبی رسومات کا آغاز ہو گیا

9 اگست 2019

سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ میں حج کی مذہبی رسومات کا آغاز نو اگست سے ہو گیا ہے۔ رواں برس حج میں شریک مسلمان افراد کی تعداد بیس لاکھ کے لگ بھگ بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3NdTi
Saudi-Arabien  | Hadsch Pilgertfahrt nach Mekka
تصویر: Reutesr/W. Ali

رواں برس کے حج کے دوران سعودی حکام ملکی اور غیر ملکی زائرین کو مسلسل متنبہ کر رہے ہیں کہ وہ کسی بھی قسم کی سیاسی بحث یا اجتماع میں شریک ہونے سے اجتناب کریں۔ زائرین کو یہ تاکید بھی کی جا رہی ہے کہ وہ اپنی پوری توجہ حج کی عبادت پر مرکوز رکھیں۔

سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت تمام زائرین کی سلامتی کو یقینی بنانے کو اول ترجیح دیتی ہے تا کہ تمام زائرین پرسکون اندر سے عبادت کر سکیں۔

سعودی عرب کی وزارت حج کے مطابق رواں برس سہولیات کے تناظر میں حج کرنے والوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں کم ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ سن 2019 کا حج ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ایران اور امریکا کے درمیان خلیج فارس میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔

Saudi-Arabien  | Hadsch Pilgertfahrt nach Mekka
حج کے زائرین مکہ سے مدینہ کے لیے تیز رفتار ٹرین پر سوار ہوتے ہوئےتصویر: Getty Images/AFP/K. Al-Haj

مسجد الحرام سے سات کلومیٹر کی مسافت پر واقع مقام منیٰ کی وادی میں بیس لاکھ کے قریب مسلمان جمع ہو چکے ہیں۔ وہ تین روزہ حج کی مذہبی عبادات میں شریک ہوں گے۔ ان زائرین میں اٹھارہ لاکھ غیر ملکی مسلمان ہیں۔ یہ مسلمان پیدل، بسوں اور ذاتی موٹر کاروں کے ذریعے منیٰ پہنچے ہیں۔

مسلمان نو اگست کی رات منیٰ میں قائم عارضی خیموں میں قیام کریں گے۔ اس مقصد کے لیے سعودی حکومت نے منیٰ کے قرب و جوار میں خیموں کا ایک شہر آباد کر رکھا ہے۔ ان خیموں میں بیک وقت چھبیس لاکھ مسلمان قیام کر سکتے ہیں۔ اس خیموں کے شہر کی سکیورٹی کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

Saudi-Arabien  | Hadsch Pilgertfahrt nach Mekka
حج کے لیے گئے ہوئے مسلمان ہفتہ دس اگست کو میدان عرفات میں جمع ہوں گےتصویر: Reutesr/W. Ali

کل ہفتہ دس اگست کی صبح وادی منیٰ سے حج کی عبادت میں شریک مسلمان میدان عرفات کی جانب روانہ ہو جائیں گے۔ یہ امر اہم ہے کہ میدان عرفات میں قیام اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ خطبہ سننا حج کا فرض اکبر تصور کیا جاتا ہے۔ عرفات کا پہاڑ اور میدان مکہ سے بیس کلومیٹر کی مسافت پر ہے۔ اسی مقام پر چودہ صدیاں قبل پیغبر اسلام نے اپنے ساتھیوں سے تاریخی خطاب کیا تھا۔

میدان عرفات میں وقوف کے بعد تمام زائرین کو شام سے پہلے تک ایک اور مقام مزدلفہ پہنچنا ہوتا ہے۔

رواں برس حج کی مذہبی رسومات کا باقاعدہ اختتام منگل کو ہو گا لیکن ابتدائی تین ایام بہت ضروری، لازمی اور قدرے مشکل تصور کیے جاتے ہیں۔ تاہم بقیہ دو ایام کسی حد تک آرام دہ خیال کیے جاتے ہیں۔

ع ح، ع ت ⁄  ڈی پی اے

’چاچا زکی‘، غزہ کے عمر رسیدہ حجام