حج سانحہ: ایرانی مرحومین کی نعشیں ایران پہنچنا شروع ہو گئیں
3 اکتوبر 2015یہ نعشیں حادثے کے نو دن بعد تہران پہنچنا شروع ہوئی ہیں۔ مہر آباد ہوائی اڈے پر نعشوں کی وصولی کی سوگوار تقریب میں ایرانی صدر حسن روحانی سمیت کئی دوسرے اعلیٰ سیاسی و حکومتی اہلکار موجود تھے۔ ہوائی اڈے پر ایرانی صدر کے ہمراہ موجود سرکاری اہلکاروں میں ایرانی عدلیہ کے سربراہ صادق لاریجانی اور پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی بھی موجود تھے۔ ایران کے آیت اللہ العظمیٰ علی خامنہ ای کے نمائندے کے طور پر اُن کے چیف آف اسٹاف بھی موجود تھے۔ ایرانی نیوز ایجنسی اِرنا کے مطابق تہران حکومت کے وزیر صحت حسن ہاشمی نے ایک روز قبل بتایا تھا کہ اُنہیں سعودی وزیر صحت خالد الفلیح نے یقین دہانی کرائی تھی کہ نعشوں کی ایران منتقلی کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔
تہران کے ہوائی اڈے پر ایرانی صدر نے نعشوں کے اتارنے کے عمل کے دوران کہا کہ اگر ایران کو معلوم ہوا کہ بھگدڑ سعودی حکام کے حوالے سے پیدا ہوئی ہے تو انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔ روحانی کے مطابق حادثے کے بعد ایرانی زائرین کی نعشوں کے حصول کے سلسلے میں بھائی چارے اور ادب کا لب و لہجہ اختیار کیا گیا جو سفارتی طرزِ عمل کا شعار ہے۔ اِس موقع پر روحانی نے واضح کیا کہ اگر مستقبل میں سخت لہجے کا استعمال کرنا پڑا تو اُس سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ روحانی نے بھی حادثے کے حقائق جاننے کے لیے کمیشن کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی عرب کے علاقائی حریف ملک ایران نے حج میں ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ داری براہِ راست سعودی حکومت پر عائد کر رکھی ہے۔ مناسکِ حج کی ادائیگی کے دوران 24 ستمبر کی بھگدڑ میں 464 ایرانی ہلاک ہوئے تھے۔ ایرانی زائرین کی نعشوں کے حصول اور تدفین کے حوالے سے تہران اور ریاض حکومتوں کے درمیان معاملہ خاصا متنازعہ ہو گیا تھا۔ گزشتہ منگل کے روز ایرانی ٹیلی وژن پر نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا تھا کہ سعودی عرب کو ایک بھی ایرانی کو سعودی سرزمین پر دفن کرنےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اِسی حوالے سے مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران کے مسلسل دباؤ کے بعد سعودی حکومت نے ہلاک ہونے والے ایرانی زائرین کی نعشوں کو تہران حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایران نے بھگدڑ میں ہونے والی ہلاکتوں پر سعودی عرب پر کڑی تنقید کی تھی اور انتظامات کو ناقص قرار دیا تھا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے منیٰ سانحے میں ہونے والی ہلاکتوں پر سعودی حکومت کی طرف سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی فارس کے مطابق خامنہ ای نے کہا تھا کہ ایران اور اسلامی دنیا کے نمائندوں کو سعودی عرب جا کر اِس سانحے کی تحقیق و تفتیش کرتے ہوئے ذمہ داری کا تعین کرنا چاہیے۔ اِسی طرح ایرانی صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران حج کے دوران ہونے والے سانحےکا ذکر کرتے ہوئے سعودی حکومت کو نااہل قرار دیا تھا۔