1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

''جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے پر آگ لگا دی‘‘

شاہ زیب جیلانی
29 جولائی 2019

بھارتی ریاست اتر پردیش میں مبینہ مذہبی منافرت کی بنیاد پر ایک پندرہ سالہ مسلمان لڑکے کو آگ لگانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ 

https://p.dw.com/p/3MvXS
تصویر: picture-alliance/dpa/epa/P. Adhikary

حکام کا کہنا ہے کہ لڑکے کو تشویش ناک حال میں بنارس کے کاشی کبیر ہسپتال لایا گیا، جہاں اس کا علاج ہو رہا ہے۔ یہ واقعہ جمعہ کو علی الصبح چندولی کے علاقے میں پیش آیا۔

ہسپتال میں ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے لڑکے نے بتایا کہ چار ہندو لڑکوں نے اس کا گھیراؤ کیا اور مطالبہ کیا کہ وہ 'جے شری رام‘  کا نعرہ لگائے۔ اُس کے انکار پر انہوں نے اُسے مارا پیٹا اور کہا کہ وہ اپنےدین اسلام کو گالی دے۔ لڑکے کے مطابق اُس کے مسلسل  انکار پر انہوں نے اُس پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔

لیکن مقامی پولیس نے لڑکے کے اس بیان کو رد کیا ہے۔ پولیس سپرنڈنٹ سنتوش کمار نے صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی تفتیش اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے ایسی کوئی گواہی نہیں ملی جس سے لڑکے کا موقف صحیح ثابت ہوتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ معاملہ آپس کی رنجش میں کسی کو پھنسانے کی کوشش ہو یا پھر لڑکے نے خودسوزی کی ہو۔

بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق نریندر مودی کےدور حکومت میں انتہا پسند ہندؤوں کی طرف سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

Indiens Premierminister Modi Feier des Unabhängigkeitstags 15.08.2014
تصویر: Prakash Singh/AFP/Getty Images

اسی طرح کا ایک واقعہ اکیس جولائی کو مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں پیش آیا، جب نامعلوم افراد نے دو مسلمانوں کو ڈرایا دھمکایا اور زبردستی 'جے شری رام‘ نعرے لگانے کا مطالبہ کیا۔

پچھلے ماہ اٹھارہ جون کو ریاست جھارکھنڈ میں لوگوں کے ایک ہجوم نے نے تبریز انصاری نامی ایک مسلمان شخص کو پکڑ کر اتنا پیٹا کہ چار دن بعد اس کی موت واقع ہو گئی۔ پولیس کے مطابق انصاری کو لوگوں نے اسے موٹر سائیکل چوری کرتے ہوئے پکڑا تھا، لیکن ایف آئی آر کے مطابق اُسے مارنے والے اُس سے 'جے شری رام‘ اور 'جے ہنومان‘ کے نعرے لگانے کا مطالبہ کرہے تھے۔

  بھارت میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا الزام ہے کہ ایسے واقعات میں پولیس اکثر حکومت کی حامی قوم پرست ہندو تنظیموں اور گروہوں کے دباؤ کے باعث متاثرین کی بجائے ملزمان کو تحفظ دیتی  ہے۔

اس ماہ بھارت کے انچاس سرکردہ دانشوروں نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ان پر زور دیا ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی مذہبی جنونیت کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ 'جے شری رام‘ کا نعرہ اب لوگوں کو تشدد پراُکسانے کے لیے استعمال ہو رہا ہے، جس کا تدارک حکومت کی ذمہ داری ہے۔

حال ہی میں گلوکار ورُون بہار کا یو ٹیوب پر ریلیز ہونے والا متنازع گیت 'جو نہ بولے جے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان‘ بھارت میں سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا۔ اس نغمے کے خلاف بھارت کے کئی علاقوں میں شکایات درج کی گئیں، جس کے بعد چند روز پہلے لکھنؤ میں حکام نے گلوکار اور اس کے ساتھوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

Indien Kolkata Wahlkampf
تصویر: DW/Payel Samanta
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید