1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’’جھاڑو پھیرنے والے ہمارے سُپر ہیرو ہیں‘‘

عمران ملک
26 اگست 2020

پاکستان میں صفائی کرنے والے ورکروں کی خدمات اجاگر کرنے کیے لیے سرگرم وکیل اور انسانی حقوق کی کارکن میری جیمس گل کو سوئیڈن کے 'اینا لندھ ایوارڈ' سے نوازا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3hVvG
Pakistan Mary James Gill
تصویر: privat

یہ پہلی بار ہے کہ سوئیڈن کا یہ عالمی ایوارڈ پاکستان سے تعلق رکھنے والی کسی شخصیت کو دیا گیا ہے۔

میری جیمس گِل کو یہ ایوارڈ خاکروبوں کو معاشرے میں باعزت مقام دلانے کے لیے چلائی جانےوالی مہم "sweepers are superheroes" کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔

سوئیڈن کی سابق وزیرخارجہ کے نام سے منسوب یہ ایوارڈ ’اینا لندھ میموریل فنڈ‘ کی جانب سے ہر سال دنیا میں معاشرتی تعصب کے خلاف اور مساوی حقوق کے لیے لڑنے والی نمایاں شخصیات کو دیا جاتا ہے۔

اینا لندھ سن اٹھانوے سے پانچ سال تک سوئیڈن کی وزیرخارجہ رہیں۔ انہیں ستمبر 2003 میں اسٹاک ہوم میں ایک حملہ آور نے قتل کردیا تھا۔

'اینا لندھ میموریل فنڈ‘  کی موجودہ سربراہ  سوئیڈن کی وزیر خارجہ این لنڈے نے کہا کہ ''کمزور طبقے کے حقوق کے لیے کی جانے والی کاوشوں کے اعتراف میں میری جیمس گل کو یہ ایوارڈ دینا ہمارے لیے باعث فخر ہے۔‘‘ 

’صفائی کرنے والوں کو بھی عزت دو‘

میری گل پاکستان میں سینٹر برائے لاء اینڈ جسٹس کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔ وہ 2013 سے 2018 کے دوران مسلم لیگ (ن) کی جانب سے مخصوص نشست پر پنجاب اسمبلی کی رکن بھی رہ چکی ہیں۔

ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے میری جیمس گل نے اس ایوارڈ کو سینیٹری ورکرز کے حقوق کے لیے جاری جدوجہد کے نام کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’شہروں اور دیہات میں ہر جگہ سینیٹری ورکرز صفائی کے نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، مگر گٹر نالوں کی صفائی کرنے والے کارکنوں کی خدمات کو سراہا نہیں جاتا، اور بعض اوقات مخصوص اقلیت سے تعلق کی بناء پر ان کو کمتر سمجھتے ہوئے تضحیک اور تذلیل کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔‘‘

Symbolbild Christenverfolgung
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Akber

گند صاف کرنے کے خطرات

میری گل کے مطابق پاکستان میں سیوریج کے نظام سے وابستہ لاکھوں ورکرز نامساعد حالات میں اپنے فرائض انجام دیتے ہیں، جس کے باعث انہیں جسمانی صحت کے شدید مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، حتی کی بعض ورکرز دوران ڈیوٹی مناسب حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

کووڈ 19 کے خلاف جنگ میں بھی سینیٹری سٹاف نے ڈاکٹرز کے ہمراہ اپنا بھرپور کردار ادا کیا، جس پر سپریم کورٹ کی جانب سے بھی انہیں صف اول کے دستے کے طور ہر سراہا گیا۔

Pakistan - Ein Stadtarbeiter entsorgt Kadaver der vergifteten Straßenhunde
تصویر: Reuters/A. Soomro

’عزت ایوارڈ‘

ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے میری گل نے مزید کہا کہ ''ہمارا پہلا مقصد یہ ہے کہ صفائی کے شعبے سے وابستہ لوگوں کو ان کے پیشے کی بنیاد پر کمتر سمجھنے کی بجائے ان کے کام کی قدر کی جائے۔ ان کی عزت اور وقار کا خیال رکھا جائے۔

حکومتی سطح پر اس شعبے میں درپیش خطرات کے پیش نظر سینیٹری ورکرز کو حفاظتی سامان اور انتظامی سہولیات دی جائیں۔ اس کے لیے ہم نے مختلف شہروں میں اور سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہی کی بھرپور مہم چلائی۔

اس کے علاوہ ہم نے مرد و خواتین پر مشتمل سینئر سینیٹری ورکرز کیلئے ''عزت ایوارڈز‘‘ کا سلسلہ شروع کیا ہے جس کے ذریعے ان کی پیشہ ورانہ خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔‘‘

 میری گل کو 'اینا لندھ ایوارڈ' اس سال اٹھارہ نومبر کو سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں 'ورلڈ ٹوائلٹ ڈے‘ کے موقعے پر دیا جائے گا۔

عمران ملک سویڈن