1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جوہری معائنہ کار ایران پہنچ گئے

29 جنوری 2012

ایران کے بقول وہ جوہری پروگرام پر تازہ مذاکرات کے حوالے سے تاریخ اور جگہ کے بارے میں یورپی یونین کو جلد ہی باخبر کرے گا۔ دریں اثناء IAEA کے معائنہ کار ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تہران پہنچ گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/13sVO
تصویر: ISNA

ایرانی وزیر خارجہ نے ادیس ابابا میں بتایا ہے کہ جوہری پروگرام کے اعلیٰ مذاکرت کار سعید جلیلی جلد ہی یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن کو ایک خط تحریر کریں گے، جس میں ایران کے ایٹمی پرگرام پر تازہ مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے تفصیلات بیان کی جائیں گی۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق صالحی نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں مغربی تحفظات دور کیے جا سکتے ہیں۔

دوسری طرف ایران اور مغربی ممالک کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بیچ اقوام متحدہ کے جوہری ادارے IAEA کے چیف انسپکٹر ہیرمن نیکارتس کی سربراہی میں چھ رکنی ٹیم ہفتے کو تہران پہنچ گئی۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ یہ ٹیم صرف ایرانی جوہری مذاکرات کاروں سے ملاقات کرے گی یا پھر جوہری تنصیبات کا دورہ بھی کرے گی۔

Fereydoon Abbasi
ایران کے ایٹمی چیف فریدون عباسیتصویر: dapd

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے آئی اے ای اے کے ذرائع سے بتایا ہے کہ یہ خصوصی ٹیم ایرانی حکام سے اپنے مذاکرات میں ایرانی جوہری پروگرام کے ممکنہ عسکری استعمال پر اپنی توجہ مرکوز کرے گی۔

اگرچہ ابھی تک ان خبروں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے تاہم ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق آئی اے ای اے کی یہ خصوصی ٹیم ایرانی جوہری مذاکرت کار سعید جلیلی اور ایٹمی چیف فریدون عباسی سے ملاقات کرے گی۔ ایرانی وزیر خارجہ علی اکبر صالحی ہفتے کے دن افریقی اجلاس میں شرکت کے لیے ایتھوپیا روانہ ہو گئے ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ٹیم ان سے ملاقات نہیں کر سکے گی۔ بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ٹیم منگل تک ایران میں موجود رہے گی۔

ایران روانہ ہونے سے قبل ویانا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہیرمن نیکارتس نے کہا، ’ہم ایران کے ساتھ مثبت مذاکرات کے خواہاں ہیں۔‘ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تہران حکومت ان کے ادارے کے ساتھ تعاون کرے گی۔ ’ہم یہ توقع رکھتے ہیں کہ ایرانی حکام اپنے جوہری پروگرام کی فوجی نوعیت کے حوالے سے پیدا شدہ ہمارے تحفظات پر گفتگو کریں گے۔‘

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی ایجنسی برائے جوہری توانائی کی اس خصوصی ٹیم میں ہیرمن نیکارتس کے علاوہ اس ادارے کے نائب سربراہ رافائل گروسی بھی شامل ہیں۔ رافائل گروسی آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیو امانو کے ایک اہم مشیر تصور کیے جاتے ہیں۔

Direktor der Internationalen Atomenergieorganisation Yukiya Amano
آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیو امانوتصویر: AP

ایران نے کہا ہے کہ وہ جوہری انسپکٹرز کے تین روزہ دورے کے دوران ان کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گا۔ تاہم اس نے یہ اشارہ بھی دیا ہے کہ وہ یورینیم کی افزدوگی کا ’اپنا جائزعمل‘ ترک نہیں کرے گا۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی اکبر ولایتی نے ایرانی سرکاری خبر ایجنسی ISNA سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’ہم اپنی جوہری معاملات کے بارے میں ہمیشہ ہی شفاف رہے ہیں۔ ایران کا دورہ کرنے والی یہ ٹیم ہماری جوہری تنصیبات کا ضروری معائنہ کر سکتی ہے۔‘

آئی اے ای اے کے ذرائع کے بقول ان کے جوہری معائنہ کاروں کے اس مخصوص دورہء ایران کا مقصد ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کو بحال کرنا ہو گا۔

مغربی ممالک کو خدشات لاحق ہیں کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے ایٹمی ہتھیاروں کا حصول چاہتا ہے جبکہ ایران کے بقول اس کا ایٹمی پروگرام پر امن مقاصد کے لیے ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں