1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنسی ہراسانی اسکینڈل: مس یونیورس کی انڈونیشیا سے راہیں جدا

14 اگست 2023

انڈونیشیا میں مس یونیورس کے مقابلوں میں حصہ لینے والی خواتین نے مقامی منتظمین پر جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے تھے۔ مس یونیورس آرگنائزیشن نے اس سال ملائیشیا میں ہونے والا مقابلہ حسن بھی ملتوی کر دیا۔

https://p.dw.com/p/4V8dH
Indonesien Jakarta Miss Universe Veranstaltung 2018
تصویر: Robertus Pudyanto/Zuma/IMAGO

مس یونیورس کے مقابلوں کا انعقاد کرانے والی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنسی ہراسانی کے الزامات سامنے آنے کے بعد انڈونیشیا کی فرنچائز کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کر لے گی۔

ہم اب تک کیا جانتے ہیں؟

مس یونیورس نے پہلے ٹوئٹر اور اب ایکس کے نام سے مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا،''یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ فرنچائز ہمارے برانڈ کے معیارات، اخلاقیات، یا ہماری فرنچائز ہینڈ بک اور ضابطہ اخلاق میں بیان کردہ توقعات پر پورا نہیں اتری۔‘‘

تنظیم نے کہا کہ وہ''انڈونیشیا میں اپنی موجودہ فرنچائز اور اس کی نیشنل ڈائریکٹر پوپی کپیلا کے ساتھ تعلقات ختم کر دے گی۔‘‘ نصف درجن خواتین نے مس ​​یونیورس انڈونیشیا کی منتظم پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ان خواتین کا کہنا تھا کہ ان کی جلد کی خامیوں یا سیلولائٹ کو دیکھنے کے لیے بے لباس 'باڈی چیک‘ پر مجبور کیا۔

Miss Universe Pageant 2023 Preliminary in New Orleans/ Laksmi De Neefe Suardana
انڈونیشیا میں ہر سال خواتین مس یونیورس کے مقابلوں میں حصہ لیتی آئی ہیںتصویر: Gerald Herbert/AP Photo/picture alliance

جکارتہ میں پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے ان الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

مس یونیورس ملائیشیا کا مقابلہ بھی ختم

مس یونیورس آرگنائزیشن نے یہ بھی کہا کہ اس سال مس یونیورس ملائیشیا کا مقابلہ نہیں ہوگا کیونکہ انڈونیشیا کی فرنچائز کو اس مقابلے کی نگرانی بھی سونپی گئی ہے۔ انڈونیشیا کی فرنچائز ڈائریکٹر پوپی کیپیلا نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں ان الزامات کی تردید کی۔

’’میں بطور نیشنل ڈائریکٹر اور مس یونیورس انڈونیشیا کے لائسنس کے مالک کے طور پرمس یونیورس 2023 کے انعقاد کے عمل میں حصہ لینے والے کسی بھی شخص کی طرف سے باڈی چیک کے ذریعے جنسی تشدد یا ہراسانی کےمعاملے سے واقف ہوں نہ میں نے ایسا کرنے کے لیے کسی کو بھی حکم، درخواست یا اجازت دی۔‘‘

 انڈونیشیا میں ہر سال خواتین مس یونیورس کے مقابلے میں حصہ لیتی ہیں۔ فبینے نکول اس سال کی مس انڈونیشیا ہیں اور وہ اب بھی نومبر میں ایل سلواڈور میں ہونے والے مس یونیورس کے عالمی مقابلے میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔

ش ر ⁄ ع ا (روئٹرز، اے پی)