جزائر انڈیمان: جاراوا قبائلیوں کو ناپید ہو جانے کا خطرہ
25 جنوری 2011ان قبائلی باشندوں کے تحفظ اور بقاء کے لیے مہم چلانے والے ایک انٹرنیشنل گروپ نے نئی دہلی میں بتایا کہ انتہائی دور افتادہ جزائر انڈیمان پر ان قبائلی باشندوں کی زندگیوں کو سیاحوں اور ناجائز شکار کرنے والوں کی غیر قانونی تجاوزات کی وجہ سے شدید خطرات کاحق ہیں۔
دنیا بھر کے مختلف خطوں میں قبائلی نسل کی قدیم مقامی آبادیوں کی بقاء کے لیے جدوجہد کرنے والے بین الاقوامی گروپ Survival International کے بقول جزائر انڈیمان پر جاراوا قبیلے کے افراد عنقریب اس طرح ناپید ہو سکتے ہیں، جیسے کہ ان کے قریب ہی رہنے والے بو قبیلے کی آبادی ختم ہو گئی تھی۔
بو قبیلے کے آخری زندہ شخص کی موت جنوری سن 2010 میں ہوئی تھی۔ جاراوا قبیلے کے باشندوں کی مجموعی تعداد صرف 365 ہے اور وہ سن 1998 تک بیرونی دنیا کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطوں کے سخت خلاف تھے۔ Survival International کے مطابق پرندوں کا غیر قانونی شکار کرنے والے افراد جاراوا قبائلی افراد کو ان کے ایسے جانوروں سے محروم کرتے جا رہے ہیں، جن پر جاراوا آبادی اپنی بقاء کے لیے انحصار کرتی ہے۔
اس کے علاوہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی وجہ سے وہاں ایسی بیماریاں بھی پہنچ رہی ہیں، جو پہلے وہاں نہیں پائی جاتی تھیں اور جن سے تحفظ کے لیے ان قبائلی باشندوں کے جسموں میں کوئی مدافعتی اہلیت بھی نہیں پائی جاتی۔ جزائر انڈیمان بھارت کا ایک ایسا علاقہ ہے جس کا خصوصی قوانین کے تحت تحفظ کیا جاتا ہے اور انہی قوانین کے تحت جزائر انڈیمان کی آبادی کا بیرونی دنیا سے آنے والے افراد کے ساتھ رابطہ بھی کم سے کم رکھا جاتا ہے۔
جاراوا قبیلے کے افراد گھنے جنگلوں میں خانہ بدوشوں کی زندگی بسر کرتے ہیں اور ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کا تعلق انسانوں کی اس اولین نسل سے ہے، جس نے افریقہ سے ایشیا کی طرف نقل مکانی کا عمل کامیابی سے مکمل کیا تھا۔
انڈیمان آئی لینڈز سفید ریتلے ساحلوں والے ایسے جزائر کا مجموعہ ہے جو ایک سیاحتی منزل کے طور پر بڑی تیزی سے ترقی بھی کر رہا ہے اور مقبول تر بھی ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ جون میں Survival انٹرنیشنل نے بھارت کے آٹھ سیاحتی اداروں پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ وہ جزائر انڈیمان پر ایسے ’انسانی سفاری ٹورز‘ کا اہتمام کرتے ہیں، جس دوران سیاحوں کو جاراوا افراد کی تصاویر اتارنے کا موقع بھی فراہم کیا جاتا ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک