1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن ریل حملوں کے تناظر میں دو مزید عراقی گرفتار

29 مارچ 2019

چیک جمہوریہ کی پولیس نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر گزشتہ برس جرمن ٹرینوں کو پٹری سے اتارنے کی کوششوں میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ قبل ازیں ایک شخص اور اس کی بیوی کو اسی تناظر میں آسٹریا سے گرفتار کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/3FrUY
Deutschland 2018 Stahlseil-Angriff auf ICE Nürnberg - München | Suche Polizei
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Karmann

عراق سے تعلق رکھنے والے دو مشتبہ دہشت گردوں کو چیک جمہوریہ کے دارالحکومت پراگ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ چیک پولیس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ان پر شبہ ہے کہ یہ گزشتہ برس جرمنی میں تیز رفتار ٹرین کی پٹریوں پر حملوں کی کوشش میں ملوث ہیں۔

گرفتار کیے جانے والوں میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں اور انہیں پراگ ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا۔ حکام کے مطابق یہ گرفتاری آسٹریا کی طرف سے جاری کردہ گرفتاری کے وارنٹ کے تناظر میں عمل میں آئی ہے۔ قبل ازیں پیر 25 مارچ کو آسٹریا کے  دارالحکومت ویانا سے ایک 42 سالہ عراقی شہری اور اس کی بیوی کو انہی ناکام حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

ان مشتبہ افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے گزشتہ برس اکتوبر میں جرمن شہر نیورمبرگ اور میونخ کے درمیان چلنے والی تیز رفتار جرمن ٹرین کے ٹریک پر اسٹیل کی تاریں رکھی تھیں جبکہ ایسا ہی عمل دسمبر میں برلن میں دہرایا گیا۔ تاہم ٹرینوں کو پٹری سے اتارنے کی ان کوششوں کے نتیجے میں کوئی زخمی نہیں ہوا تھا۔

ویانا میں گرفتار کیے جانے والے شخص نے ان حملوں کو تو تسلیم کر لیا تھا تاہم اس نے اس کے پیچھے دہشت گردی کے محرک کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

آسٹریائی حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی جگہ کے قریب سے داعش کا پرچم اور عربی میں لکھی عبارات ملی تھیں اور یہ حملے دہشت گردی کے محرک کے تحت کیے گئے۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)