1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخجرمنی

جرمن تاریخ: سن 1953 کی جی ڈی آر بغاوت

17 جون 2023

سابق مشرقی جرمنی میں بغاوت کا آغاز معیار زندگی کے خلاف ہڑتالوں اور احتجاجی مظاہروں سے ہوا تھا۔ یہ مظاہرے جلد ہی سیاسی شکل اختیار کر گئے۔ جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے مطالبات کے دوران سرکاری عمارات پر دھاوا بول دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/4SZET
دس لاکھ سے زیادہ لوگ ہڑتال پر چلے گئے اور 700 سے زیادہ شہروں میں احتجاج کیا گیا
دس لاکھ سے زیادہ لوگ ہڑتال پر چلے گئے اور 700 سے زیادہ شہروں میں احتجاج کیا گیاتصویر: AP/picture alliance

مشرقی جرمنی میں بدامنی کا فوری محرک کمیونسٹ حکومت کی طرف سے یہ اعلان تھا کہ وہ فیکٹری ملازمین کے کام کے اوقات میں اضافہ کرے گی اور ساتھ ہی گروسری کی قیمتوں میں زبردست اضافے کا اعلان بھی کر دیا گیا تھا۔

بغاوت کی اصل وجہ سن 1950 کی دہائی کے اوائل میں مشرقی جرمنی کے کمیونسٹوں کی وہ پالیسی تھی، جس کا مقصد  ''منصوبہ بندی کے تحت سوشلزم کو وسعت‘‘ دینا تھا۔ اس میں صنعتی پیمانے پر کاشتکاری کرنے اور  ہیوی انڈسٹری کی تعمیر کو تیز کرنے کے لیے کھیتوں کو ضبط کرنے جیسے منصوبے شامل تھے۔

اسی طرح مشرقی جرمنی کو دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے بعد عائد ہونے والے جرمانوں کی ادائیگیاں بھی کرنا تھیں اور ان سب عناصر نے مل کر جرمن معیشت میں افراتفری پھیلا دی تھی۔ جیسے جیسے کفایت شعاری کے اقدامات روزمرہ کا معمول بنتے گئے، ویسے ویسے ملک کے معاشی بحران میں بھی اضافہ ہوتا گیا اور زیادہ سے زیادہ لوگ خوشحال زندگی کے لیے مغربی جرمنی میں داخل ہونے کی کوشش کرنے لگے۔ سن 1953 کے موسم بہار تک ہر ماہ تقریباً 30 ہزار افراد مشرقی جرمنی چھوڑ  رہے تھے۔

دس لاکھ سے زیادہ لوگ ہڑتال پر چلے گئے اور 700 سے زیادہ شہروں میں احتجاج کیا گیا
دس لاکھ سے زیادہ لوگ ہڑتال پر چلے گئے اور 700 سے زیادہ شہروں میں احتجاج کیا گیاتصویر: akg-images/picture alliance

ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال

پھر ہڑتالوں کا آغاز ہوا۔ مئی کے آخری دنوں اور جون کے اوائل میں غیر مطمئن کارکنوں نے کام چھوڑ ہڑتالوں میں شرکت کرنا شروع کر دی۔ لیکن احتجاج کی پہلی زبردست لہر 16 جون کو شروع ہوئی، جب ہزاروں تعمیراتی کارکنوں نے اجرتوں میں کٹوتی کے خلاف برلن کے سٹالین آلے (آج کا کارل مارکس آلے) نامی مقام پر احتجاج کیا۔

اگلے دن دس لاکھ سے زیادہ لوگ ہڑتال پر چلے گئے اور 700 سے زیادہ شہروں میں احتجاج کیا گیا۔ جو بغاوت بہتر اجرت کے لیے شروع ہوئی، وہ جرمنی میں آزادی، جمہوریت اور اتحاد کے لیے ایک تحریک میں بدل گئی۔

کارکنوں اور مظاہرین نے حکومت سے زیادہ شفافیت، بہتر معیار زندگی، جی ڈی آر حکومت کے مستعفی ہونے، خفیہ رائے شماری کے ذریعے آزادانہ انتخابات اور جرمنی کے دوبارہ اتحاد جیسے مطالبات کرنا شروع کر دیے۔

بدامنی کا مرکز مشرقی برلن میں پہلے سے ہی کشیدہ صورتحال مزید بگڑتی گئی اور جی ڈی آر حکومت نے سوویت یونین سے براہ راست مدد مانگ لی۔ سوویت ٹینک مظاہرین کے غیر مسلح اجتماعات میں گھس گئے۔ فوجیوں نے فریڈرش سٹراسے اور  پوسٹ ڈامر پلاٹس پر کارکنوں پر فائرنگ شروع کر دی، جس سے درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سترہ جون کے بعد کے دنوں میں تقریباً 10ہزار مظاہرین اور ہڑتالی کمیٹی کے ارکان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ 15سو سے زائد مظاہرین کو طویل قید کی سزائیں سنائی گئیں۔

 کریک ڈاؤن کے باوجود یہ بغاوت آنے والی دہائیوں تک خاموشی سے مشرقی جرمنی میں 1989 کے پرامن مظاہروں تک  اُبلتی رہی۔ اس مرتبہ سوویت ٹینک سڑکوں سے دور رہے، ایک سال کے اندر ہی دیوار برلن گر گئی جبکہ مشرقی اور مغربی جرمنی دوبارہ متحد ہو گئے۔

مصنفہ: سونیا فالنیکر

ترجمہ: امتیاز احمد / س ر