جرمنی کے سولہ صوبوں کی تصویری سیر کیجیے
جرمنی کے دوبارہ اتحاد کو پچیس برس ہو گئے ہیں۔ یہاں آپ کی خدمت میں جرمنی کے سولہ وفاقی صوبوں کی تصویری جھلکیاں پیش کی جا رہی ہیں۔
باویریا
جنوبی صوبہ باویریا جرمنی میں سیاحوں کی سب سے مشہور منزل ہے۔ سالانہ ساڑھے سات لاکھ غیرملکی سیاح یہاں آتے ہیں۔ یہ صوبہ اپنی روایات اور خوبصورت مناظر کی وجہ سے عالمگیر شہرت رکھتا ہے۔ اس کی آبادی تقریباﹰ 12.5 ملین اور دارالحکومت میونخ ہے۔
باڈن وُرٹمبرگ
اس صوبے کا موٹو یہ ہے: ’’ہم معیاری جرمن زبان بولنے کے علاوہ سب کچھ کر سکتے ہیں۔‘‘ اس صوبے میں مختلف علاقائی لہجوں کے ساتھ جرمن زبان بولی جاتی ہے۔ اس کی آبادی 10.7 ملین ہے اور دارالحکومت اشٹُٹ گارٹ ہے۔
برلن
جرمنی کے سولہ صوبوں میں سے تین شہر ایسے ہیں جو سٹی اسٹیٹ کے طور پر صوبے کا درجہ رکھتے ہیں۔ ان میں برلن بھی شامل ہے۔ یہ شہر جرمنی کا وفاقی دارالحکومت بھی ہے اور اس کی آبادی 3.4 ملین نفوس پر مشتمل ہے۔ یہ شہر مسلسل تبدیلیوں سے گزر رہا ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ سیاح اس سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔
ہیمبرگ
شمالی شہر ہیمبرگ بھی ان تین شہروں میں شامل ہے، جو صوبوں کا درجہ رکھتے ہیں۔ ہیمبرگ کی آبادی 1.7 ملین ہے۔ اس شہر کے ریڈ لائٹ ایریا کو ’دا گریٹ فریڈم اسٹریٹ‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے اور یہ جرمنی کے علاوہ دنیا بھر میں مشہور ہے۔
بریمن
بریمن جرمنی کا وہ تیسرا شہر ہے، جو ایک صوبہ بھی ہے لیکن یہ جرمنی کا سب سے چھوٹا وفاقی صوبہ ہے۔ اس کے رہائشیوں کی تعداد تقریباﹰ چھ لاکھ چونسٹھ ہزار ہے۔ یہاں کے لوگ روایات پسند تو ہیں لیکن ان کے دل دنیا کے لیے کھلے ہیں۔
لوئر سیکسنی
اس صوبے میں صرف چند بڑے شہر ہیں لیکن یہ دیہی علاقوں سے بھرا پڑا ہے۔ رقبے اور مختلف طرح کے مناظر کے لحاظ سے یہ جرمنی کا دوسرا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ اس کی آبادی تقریباﹰ آٹھ ملین ہے اور دارالحکومت کا نام ہینوور ہے۔
نارتھ رائن ویسٹ فیلیا
یہ جرمنی کا سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ ہے جس کی آبادی اٹھارہ ملین ہے۔ یہ صوبہ اپنے ثقافتی تنوع کے ساتھ ساتھ ’خوش دل اور محنتی لوگوں کے صوبے‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس صوبے کا سب سے بڑا شہر کولون ہے لیکن صوبائی دارالحکومت ڈسلڈورف ہے۔
رائن لینڈ پلاٹینیٹ
کہا جاتا ہے کہ رائن لینڈ پلاٹینیٹ وائن، جنگلوں اور پیدل چلنے والوں کا صوبہ ہے۔ جرمنی کے چاروں بڑے دریا اس صوبے سے ہو کر گزرتے ہیں۔ اس صوبے میں چار ملین سے زائد لوگ آباد ہیں اور اس کا دارالحکومت مائنز نامی شہر ہے۔
ہَیسے
اگر کوئی جرمنی کے بارے میں جاننا چاہتا ہے تو اسے اس صوبے کا سفر لازمی کرنا چاہیے۔ یہ گرِم برادران کی جادوئی کہانیوں کا مرکز بھی ہے اور جرمنی کا مالیاتی مرکز کہلانے والا شہر فرینکفرٹ بھی اسی کا حصہ ہے۔ فرینکفرٹ وفاقی ریاست ہَیسے کا سب سے بڑا شہر ہے لیکن صوبائی دارالحکومت ویزباڈن ہے۔ اس صوبے کی آبادی چھ ملین سے زائد ہے۔
زارلینڈ
انتہائی دلچسپ ماضی کا حامل یہ چھوٹا سا صوبہ جرمنی کے مغربی وسط حصے سے نیچے جنوب کی طرف واقع ہے۔ اس کی سرحدیں دو ملکوں فرانس اور لکسمبرگ سے ملتی ہیں۔ اس کی آبادی ایک ملین سے زائد ہے اور دارالحکومت کا نام زاربرُوکن ہے۔
شلیسوِگ ہولشٹائن
اگر یہ کہا جائے کہ یہ صوبہ ایک سمندری صوبہ بھی ہے تو غلط نہ ہوگا۔ اس صوبے کے شاندار جزائر، ساحل اور بندرگاہیں آپ کو اس کی سیر کے لیے مجبور کر دیتے ہیں۔ اس کی آبادی 2.8 ملین ہے اور دارالحکومت کِیل نامی شہر ہے۔
میکلن بُرگ بالائی پومیرانیا
میکلن بُرگ بالائی پومیرانیا نامی یہ صوبہ بحیرہء بالٹک کے جرمن ساحلی علاقے کا حصہ ہے۔ یہ صوبہ ماضی میں مشرقی جرمنی کا حصہ تھا لیکن 1990ء میں جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے بعد وفاقی ریاست میں شامل ہونے والے پانچ نئے صوبوں میں سے ایک ہے۔ اس کی آبادی تقریباﹰ 1.7 ملین ہے اور ریاستی دارالحکومت کا نام شویرِین ہے۔
برانڈن بُرگ
دوبارہ اتحاد کے بعد جو صوبے متحدہ وفاقی جرمنی کا حصہ بنے، ان میں برانڈن بُرگ بھی شامل ہے۔ برلن کے رہائشی اکثر ایک روزہ سیر کے لیے اس صوبے میں آتے ہیں تاکہ قدرتی حسن سے لطف اندوز ہو سکیں۔ اس کی آبادی 2.5 ملین ہے اور دارالحکومت برلن کے نواح میں واقع شہر پوٹسڈام ہے۔
سیکسنی
یہ صوبہ جرمنی کے مشرق میں واقع ہے اور اس کی آبادی تقریباﹰ چار ملین ہے۔ یہ صوبہ خوبصورت فن تعمیر کی حامل عمارتوں کی وجہ سے مشہور ہے اور اس کی ایک مثال اس کا دارالحکومت ڈریسڈن ہے۔
سیکسنی انہالٹ
یہ صوبہ بھی اپنے ہاں فن تعمیر کے بے مثال نمونوں کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے جبکہ اس میں واقع اٹھارویں صدی کے مشہور باغات بھی دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کی آبادی تقریباﹰ 2.4 ملین ہے اور دارالحکومت کا نام ماگڈے بُرگ ہے۔
تھیُورِنگیا
اس صوبے کا متبادل نام ’جرمنی کا سبز دل‘ ہے۔ یہ صوبہ جرمنی کے وسط میں واقع ہے اور اس کی آبادی تقریباﹰ 2.3 ملین ہے۔ اس کا دارالحکومت اَیرفُرٹ ہے۔ ماضی میں یہ صوبہ کمیونسٹ مشرقی جرمن ریاست کا حصہ تھا۔