جرمنی کے خوبصورت ترین مقامات
جرمنی کا شمار یورپ کے خوبصورت ترین ملکوں میں ہوتا ہے۔ جرمنی ساحلوں، پہاڑوں، تاریخی قلعوں، شہروں، جنگلات اور جھیلوں کا ملک ہے۔
واٹن میئر
واٹن میئر نامی سمندر کے پانی کی سطح دن میں دو مرتبہ کم ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں آپ وسیع و عریض سمندری فرش دیکھ سکتے ہیں۔ پانی پیچھے جاتے ہی ساحل پر ان گنت حشرات، سیپیاں اور گونگے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہ ایک انوکھا نظارہ ہوتا ہے۔
جزیرہ ریوگِن
خوشگوار ہوا، سورج اور ریت۔ ریوگِن جرمنی کا سب سے بڑا جزیرہ ہے اور اسے بحیرہٴ بالٹک کا ’موتی‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے ساحل کی لمبائی 570 کلومیٹر ہے۔ سفید ریت والا یہ جزیرہ سیاحوں کی مقبول منزل ہے۔
واٹسمان
ایلپس کے پہاڑی علاقے واٹسمان کو ہائیکرز اور کوہ پیماؤں کی جنت کہا جاتا ہے۔ واٹسمان نامی پہاڑ جرمنی کا دوسرا بلند ترین پہاڑ ہے اور اس کی اونچائی دو ہزار سات سو تیرہ میٹر ہے۔ آسٹریا کی سرحد پر واقع یہ علاقہ بلند و بالا درختوں، جھیلوں، ندیوں اور نالوں کا مرکز ہے۔
برلن
جرمنی کے دارالحکومت میں سیاحوں کی تعداد ہر سال بڑھتی جا رہی ہے۔ اس شہر کے بغیر جرمنی کی تاریخ نامکمل ہے۔ ماضی میں دیوار برلن کی وجہ سے یہ شہر دو حصوں میں تقسیم تھا۔ یہاں آنے والے سیاحوں کی سب سے بڑی خواہش تاریخی برانڈن برگ گیٹ کے ساتھ تصویر بنانا ہوتی ہے۔
روتھن بورگ اوب دیئر ٹاؤبر
جرمنی کے سب سے خوبصورت اور چھوٹے شہروں میں شمار ہونے والا روتھن بورگ اوب دئیر ٹاؤبر نامی شہر نیورمبرگ سے تقریباﹰ ایک سو کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ اس شہر میں داخل ہوتے ہی آپ ماضی کا سفر شروع کر دیتے ہیں۔
لورا لائی
لورا لائی کے پہاڑی علاقے کو دریائے رائن کا رومانوی ترین علاقہ کہا جاتا ہے۔ ایک لوک کہانی کے مطابق دریا کے کنارے ایک انتہائی خوبصورت لڑکی گانا گاتے ہوئے اپنے سنہری بالوں کو کنگھی کیا کرتی تھی اور یہاں سے گزرنے والے ملاح اس کے سحر میں گرفتار ہو کر اپنی کشتی کا کنٹرول کھو دیتے تھے۔ اس کہانی کی سچائی کا تو کسی کو بھی علم نہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ اس جگہ بحری جہازوں کو بہت زیادہ حادثات پیش آئے۔
ہائیڈل برگ
قدیم شہر ہائیڈل برگ کا یہ رومانوی قلعہ کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود انیسویں صدی سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ یہ قلعہ یہاں کے بادشاہ کی وفات کے بعد 1693ء میں جانشینی کے لڑائی کے دوران تباہ ہو گیا تھا۔ اس جگہ ہونے والی سالانہ آتش بازی قابل دید ہوتی ہے۔
دریائے وُوٹ آخ
وُوٹ آخ بلیک فارسٹ کی قدرتی حسن سے مالا مال اور حسین وادی ہے۔ یہ وادی قدیم جنگلات پر مبنی ہے اور یہاں کے شور مچاتے، بپھرے دریا اپنی مثال آپ ہیں۔ دریائے وُوٹ آخ دو سو میٹر گہرا اور پچاس کلومیٹر طویل ہے۔ کسی بھی سیاح کے لیے یہ نظارہ ناقابل فراموش ہے۔
صوبے سیکسنی کا سوئٹزرلینڈ
اگر آپ قدرت کے حسین نظاروں سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو جرمنی کے مشرق میں واقع شہر ڈریسڈن کا رخ کیجیے۔ وادیوں، گھاٹیوں اور پہاڑوں پر مشتمل وہاں کا نیشنل پارک چھتیس ہزار ہیکٹر پر محیط ہے۔
شیمزے
شیمزے کو باویریا کی سب سے بڑی جھیل کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ کئی جزائر پر مشتمل یہ علاقہ 80 کیوبک کلومیٹر پر محیط ہے۔ دنیا بھر کے سیاح یہاں کے مرکزی جزیرے پر تعمیر شدہ قلعے کو دیکھنے آتے ہیں۔
نوئےشوان شٹائن
یہ بادشاہ لڈوک دوئم کا سب سے مشہور قلعہ ہے۔ اس بادشاہ نے یہ قلعہ عوامی زندگی سے دور خلوت میں رہنے کے لیے تیار کروایا تھا۔ 1886ء میں بادشاہ کی وفات کے بعد سے ہی یہ قلعہ عوام کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
کوئنک زے
یہ جرمن صوبے باویریا کی سب سے خوبصورت قدرتی جھیل ہے۔ یہ جگہ پہاڑوں اور پانیوں کے دلدادہ افراد کی پسندیدہ ترین منزل ہے۔ یہاں آنے کے بعد آپ کو کسی خواب کا سا گماں ہوتا ہے۔