1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی کا دورہ انتہائی کامیاب رہا، ترک صدر

30 ستمبر 2018

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ ان کا دورہ جرمنی انتہائی کامیاب رہا ہے۔ اس تین روزہ دورے کے دوران انہوں نے جرمن رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ کولون میں ایک مسجد کا افتتاح بھی کیا۔

https://p.dw.com/p/35j0h
Deutschland Türkischer Präsident Erdogan in Köln
تصویر: Reuters/W. Rattay

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے حوالے سے بتایا ہے کہ جرمنی کا دورہ انتہائی کامیاب ثابت ہوا ہے۔ کولون شہر میں ایک مسجد کے افتتاح کے موقع پر ایردوآن کا کہنا تھا، ’’ہم نے اس اہم وقت میں (جرمنی کا) بہت کامیاب دورہ کیا ہے۔‘‘

جرمنی میں متنازعہ شخصیت تصور کیے جانے والے ترک صدر ایردوآن کا کہنا تھا کہ انہوں نے جرمن رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں میں نسل پرستی اور اجانب دشمنی کے خاتمے کے کی خاطر مذاکرات بھی کیے۔ یہ امر اہم ہے کہ جرمنی میں ترک باشندوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے، جو جرمنی میں مسلمان کمیونٹی کا ایک بڑا حصہ بھی ہے۔

ترک صدر نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس دورے کے دوران جرمن رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں جرمن اور ترک تعلقات میں مضبوطی اور بہتری کا باعث بنیں گی۔ حالیہ عرصے میں کئی اختلافی معلامات کی وجہ سے جرمنی اور ترکی میں کشیدگی میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔

تاہم دونوں ممالک کی کوشش ہے کہ اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے باہمی امور پر توجہ مرکوز کی جائے۔ اس دورے کے دوران ترک صدر نے اپنے جرمن ہم منصب فرانک والٹر شٹائن مائر اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ بھی ملاقاتیں کیں۔

ترک صدر ایردوآن نے جرمنی میں اپنے تین روزہ قیام کے دوران جرمن تجارتی وفود سے بھی ملاقاتیں کیں، جس کا مقصد ترکی میں جرمن سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا ہے۔

انہوں نے دہرایا کہ جرمنی اور ترکی کو ’حالیہ اختلافات‘ کو ایک طرف رکھتے ہوئے مشترکہ مفاد کے امور پر توجہ مرکوز کرنا چاہیے۔ مبصرین کے خیال میں اس مخصوص وقت میں ایردوآن کا دورہ جرمنی دونوں ممالک کے مابین کشیدہ تعلقات میں بہتری کی طرف سے قدم ثابت ہو سکتا ہے۔

دوسری طرف ایردوآن کے دورہ جرمنی کے موقع پر کئی احتجاجی مظاہروں کا اہتمام بھی کیا گیا۔ برلن کے علاوہ کولون شہر میں بھی مختلف تنظیموں نے ریلیوں کا اہتمام کیا۔ یہ مظاہرین ترکی میں آزادی اظہار پر پابندیوں اور ’مطلق العنان طرز حکومت‘ کے خلاف احتجاج کرتے نظر آئے۔

منتظمین کا کہنا تھا کہ کولون شہر میں ہونے والے مظاہروں میں دس ہزار افراد شریک ہوں گے لیکن پولیس کے مطابق ہفتے کے دن کولون شہر میں ایردوآن کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کی تعداد ایک ہزار کے قریب تھی۔

ع ب / اا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید