1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمجرمنی

جرمنی میں 47 کرپٹو کرنسی ایکسچینجز بند

19 ستمبر 2024

حکام کے مطابق کریک ڈاؤن کا نشانہ بننے والی ایکسچیج سروسز سے منی لانڈرنگ ہو رہی تھی۔ ان سروسز پر صارفین کے اندراج اور ان کے کوائف کی جانچ پڑتال کیے بغیر رقوم کے لین دین کے کاروبار کے الزامات ہیں۔

https://p.dw.com/p/4kpaZ
جرمن تفتیشی اداروں کا کہنا ہے کہ بند کیے جانے والی ایکسچینج سروسز منی لانڈرنگ کے دھندے میں ملوث تھیں
جرمن تفتیشی اداروں کا کہنا ہے کہ بند کیے جانے والی ایکسچینج سروسز منی لانڈرنگ کے دھندے میں ملوث تھیںتصویر: imago/Jochen Tack

جرمنی میں فوجداری مقدمات اور سائبر سکیورٹی کے سرکردہ تفتیش کاروں نے منی لانڈرنگ کے الزامات پر 47 کرپٹو کرنسی ایکسچینجز کو بند کر دیا ہے۔ انسداد جرائم کے وفاقی جرمن ادارے (بی کے اے)، انٹرنیٹ پر کیے جانے والے جرائم سے نمٹنے کے مرکزی ادارے (زیڈ آئی ٹی) اور فرینکفرٹ پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے آج 19 ستمبر بروز جمعرات کو ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ جن ایکسچینج سروسز کے آپریشنز بند کیے گئے ہیں ان کے مالکان پر  منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے لیے قانونی تقاضوں پر عمل درآمد میں ناکامی اور بڑے پیمانے پر مجرمانہ طور پر حاصل کیے گئے فنڈز کی اصلیت جان بوجھ کر چھپانے کے الزامات ہیں۔

دنیا بھر کی طرح جرمنی میں بھی مختلف کرپٹو کرنسیوں کے صارفین کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے
دنیا بھر کی طرح جرمنی میں بھی مختلف کرپٹو کرنسیوں کے صارفین کی اچھی خاصی تعداد موجود ہےتصویر: DW

 تفتیش کاروں نے کہا کہ ان کرپٹو ایکسچینج سروسز  نے رجسٹریشن کا عمل انجام دیے بغیر اور شناخت کے ثبوت کی جانچ کیے بغیر رقوم کے لین دین کی اجازت دی۔ تفتیش کاروں نے بتایا کہ بند کی جانے والی یہ تمام ایکسچینج سروسز جرمنی میں چلائی جا رہی تھیں۔

حکام کے مطابق گمنام مالی لین دین کرنے والی ایکسچینج سروسز منی لانڈرنگ کا سبب بنتی ہیں، جو سائبر جرائم کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس طرح کے پلیٹ فارم کے صارفین میں مبینہ طور پر ڈارک نیٹ ڈیلر اور بوٹ نیٹ آپریٹرز شامل ہو سکتے ہیں۔  حکام کے مطابق اس طرح کی سروسز کے ذریعے تاوان کی رقم یا مجرمانہ سرگرمیوں کے ذریعے حاصل  کی گئی دیگر آمدنی کو قانونی پر زیر گردش رقم  کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔

ش ر⁄ اب ا (ڈی پی اے)

کرپٹو کرنسی، ایک فراڈ سرمایہ کاری