1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں پناہ کے متلاشی غیر ملکیوں کو کیا حقوق حاصل ہیں؟

8 اگست 2018

جرمنی میں پناہ کے متلاشی افراد کو ’پناہ گزینوں کے لیے سہولیات کے قانون‘ کے تحت مختلف حقوق حاصل ہیں۔ ملک میں سیاسی پناہ کے متلاشی غیر ملکیوں کے حقوق اور انہیں فراہم کی جانے والی سہولیات پر ایک نظر۔

https://p.dw.com/p/32qSR
Ausweis Aufenthaltsgestattung
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld

پناہ گزینوں سے متعلق اس جرمن ایکٹ کے مطابق سیاسی پناہ کی تلاش میں جرمنی آنے والے غیر ملکیوں کو صحت اور سوشل سکیورٹی جیسی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواست جمع کراتے ہی کسی بھی غیر ملکی پر اس ایکٹ کا اطلاق شروع ہو جاتا ہے۔

تاہم ایسے تارکین وطن کو، جنہیں جرمنی سے ملک بدر کر دیے جانے کا فیصلہ کیا جا چکا ہو یا جن کی جرمنی سے ملک بدری پر عارضی پابندی (ڈُلڈُنگ) عائد ہو، کو بھی جرمنی میں قیام کے دوران اسی قانون کے تحت پناہ کے درخواست گزاروں جیسی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

سیاسی پناہ کے درخواست گزاروں کو یہ سہولیات خدمات اور نقد رقوم کی صورت میں مہیا کی جاتی ہیں۔ انہیں فراہم کردہ رہائش کی سہولیات کے اعتبار سے دیگر سہولیات کی فراہمی بھی مختلف اور متنوع ہوتی ہے۔

مثال کے طور پر سیاسی پناہ کی درخواست جمع کرانے کے بعد تارکین وطن کو ابتدائی رجسٹریشن کے مراکز میں رکھا جاتا ہے۔ اس دوران انہیں دی جانے والی سماجی امداد کی رقم اس لیے کم ہوتی ہے کہ ابتدائی رجسٹریشن کے مراکز میں انہیں رہائش کے ساتھ ساتھ کھانا، کپڑے اور سردیوں میں ہیٹنگ کی سہولت بھی مہیا کی جاتی ہے۔

اپنی الگ رہائش کی صورت میں کھانے پینے کا خرچہ اور بل وغیرہ خود ہی ادا کرنا ہوتے ہیں، اس لیے سماجی امداد کی رقم بھی زیادہ ہو جاتی ہے۔ علاوہ ازیں بیماری، حاملہ ہونے اور بچے کی پیدائش کی صورت میں علاج کی سہولت بھی مفت مہیا کی جاتی ہے۔

تارکین وطن کو پندرہ ماہ تک اسی قانون کے تحت سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جس کے بعد پناہ کے متلاشی افراد کو بھی جرمن شہریوں کی طرح صحت اور سوشل سکیورٹی کی مد میں سہولیات دی جاتی ہیں۔ اس کے لیے پناہ گزینوں کو سماجی امداد کے مقامی دفتر سے رابطہ کرنا پڑتا ہے۔

سماجی امداد کے دفتر میں جاتے وقت پاسپورٹ یا شناختی دستاویزات کے علاوہ اپنی آمدنی اور بینک بیلنس کے بارے میں معلومات بھی فراہم کرنا ہوتی ہیں۔