1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں مشتبہ غیر جرمن قاتلوں کی تعداد میں اضافہ

3 ستمبر 2018

سن 2017 میں غیر جرمن قاتلوں کی تعداد میں تینتیس فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جرمن شہر کیمنِٹس میں ہونے والے عوامی مظاہروں کو بھی غیر ملکیوں اور قاتلوں کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/34CvR
Deutschland Rechte demonstrieren in Chemnitz
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Hirschberger

جرمنی میں وفاقی پولیس کے فوجداری معاملات کے محکمے بی کے اے (BKA) کے مطابق سن 2017 میں رپورٹ کی گئی قتل کی وارداتوں میں ملوث مشتبہ غیر ملکی افراد کی تعداد میں حیران کن اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ادارے کے مطابق سن 2016 کے مقابلے میں یہ اضافہ تینتیس فیصد ہوا ہے۔

جرمن کرمنل پولیس کے اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ اتوار دو ستمبر کو اخبار ’ویلٹ اَم زونٹاگ‘ میں شائع ہوئی ہے۔ گزشتہ برس غیر جرمن افراد کے ہاتھوں قتل کی مجموعی وارداتوں کی تعداد تراسی تھی جب کہ سن 2016 میں ایسی وارداتوں کی تعداد باسٹھ تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق سن دو سترہ میں دانستہ اور غیردانستہ قتل کی کُل731 وارداتیں تھانوں میں درج کی گئی تھیں۔ غیرملکیوں کی تعداد صرف اُن وارداتوں کی بتائی گئی ہے، جن کی حتمی تفتیش مکمل کرنے کے بعد مجرموں کے لیے سزاؤں کے تعین کی عدالتی کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔

BKA Bundeskriminalamt Meckenheim
جرمنی میں فوجداری معاملات کے محکمے بی کے اے نے گزشتہ برس کی قتل کی وارداتوں کی تفصیل جاری کی ہےتصویر: Imago/photothek/T. Imo

یہ امر اہم ہے کہ غیر ملکیوں کے حوالے سے اُن کی شہریت نہیں بتائی گئی۔ یہ بھی نہیں واضح کیا گیا کہ ان مبینہ غیرملکی قاتلوں میں یورپی یونین کی رکن ریاستوں کے افراد کتنی تعداد میں ہیں اور سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کس تعداد میں ہیں۔ صرف ایسے افراد کے لیے غیر جرمن کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق سن 2017 میں غیردانستہ قتل کی وارداتوں میں کمی سامنے آئی ہے۔ سن 2016 میں ایسے واقعات 876 تھے اور سن 2017 میں ایسی وارداتوں میں تقریباً سترہ فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ دوسری جانب پناہ کے متلاشیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ سن 2017 میں یہ اضافہ ساٹھ فیصد ہوا اور ایسی قتل کی چالیس وارداتیں پولیس کے علم میں ہیں۔ سن 2016 میں اس نوعیت کی ہلاکتوں کی تعداد پچیس تھی۔

یہ امر اہم ہے کہ جرمن شہر کیمنِٹس کے مظاہروں کو بھی جرمنی میں قتل کی وارداتوں میں غیرملکیوں اور خاص طور پر مہاجرین کے ملوث ہونے کے پس منظر میں لیا گیا ہے اور اس تناظر میں سماجی و قانونی حلقوں میں جاری بحث شدت اختیار کر چکی ہے۔ کیمنِٹس میں مظاہروں کی وجہ گزشتہ ماہ دو تارکین وطن کے ہاتھوں ایک جرمن شہری کی ہلاکت ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ان مظاہروں کی پرزور الفاظ مذمت کی ہے۔

ستّر افراد کے قتل میں مطلوب پاکستانی عدالت میں پیش