1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: طوفان کے سبب ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہو گئی

افسر اعوان خبر رساں ادارے
19 جنوری 2018

یورپ میں طوفانی ہواؤں نے کاروبار زندگی کو بُری طرح متاثر کیا۔ جرمنی میں اس طوفان کے سبب مزید دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس طرح صرف جرمنی میں ہی ہلاکتوں کی تعداد کم از کم آٹھ تک پہنچ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2r8iC
تصویر: picture alliance/dpa/WichmannTV

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جرمن پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’فریڈرک‘ نامی اس طوفان کے سبب صرف جرمنی میں ہونے والی والی ہلاکتوں کی تعداد آٹھ تک پہنچ چکی ہے۔ پولیس نے آج جمعہ 19 جنوری کو بتایا کہ جرمن ریاست لوئر سیکسنی کے شہر ہالے میں گزشتہ شب زخمی ہونے والے دو افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے ہیں۔ ان میں ایک 65 سالہ شخص اپنے گھر کی اوپری منزل پر موجود تھا جب وہ تیز ہواؤں کے سبب آٹھ میٹر کی بلندی سے زمین پر آن گرا جب کہ 34 سالہ ایک شخص طوفانی ہوا کے سبب گرنے والے درخت کی زد میں آ کر زخمی ہوا تھا۔

Sturmtief "Friederike" - Nordrhein-Westfalen
ایک کار پر درخت گرنے کے سبب کار کا ڈرائیور شدید زخمی ہوا۔تصویر: picture alliance/dpa/C. Reichwein

دوسری طرف اس طوفان کے باعث جمعرات 18 جنوری کو معطل ہونے والے ریلوے نظام میں آج جمعے کے روز بہتری آنا شروع ہو گئی ہے۔ جرمنی کی مرکزی ریلوے کمپنی ڈوئچے بان کے مطابق جرمنی کے جنوبی حصے میں تیز رفتار ٹرینیں ICE آج جمعے کے روز معمول کے مطابق چل رہی ہیں تاہم باقی ملک میں ابھی تک ٹرینوں کا شیڈول شدید متاثر ہے۔

ڈوئچے بان نے اپنی تمام تیز رفتار ٹرینیں فریڈرک طوفان کے سبب چلنے والی تیز ہواؤں کے باعث جمعرات کے روز روک دی تھیں۔ 2007ء کے بعد یہ سب سے بڑی معطلی تھی۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ اختتام ہفتہ پر تمام ٹرینیں اپنے معمول کے مطابق چلنے لگیں گی۔

Sturmtief "Friederike" - Nordrhein-Westfalen
بعض جرمن شاہراہوں پر بھی طوفان کے سبب ٹریفک کا نظام معطل ہوا۔تصویر: picture alliance/dpa/T. Gehner/Stadt Duisburg

جرمنی کی سب سے گنجان آباد ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں تیز رفتار ریل گاڑیوں کے علاوہ علاقائی ٹرین سروس آج جمعے کے روز بھی تعطل کا شکار ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریل کمپنیوں کے سینکڑوں اہلکار جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ریلوے ٹریکس پر گرنے والے درختوں یا دیگر ملبے کو ہٹانے میں، جب کہ دیگر ریلوے لائنوں کو پہنچنے والے نقصان کے بعد ان کی مرمت میں مصروف رہے۔

جرمنی کے جنوبی حصے میں طوفان سے تباہی