1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی، دائیں بازو کی انتہا پسندی سے نمٹنے کی کوشش

21 دسمبر 2018

جرمنی کی نئی داخلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ دائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف اپنی ایجنسی کے دائرہ کار میں وسعت پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں انہیں زیادہ وسائل حاصل ہو چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3AVrr
Thomas Haldenwang
تصویر: picture-alliance/dpa/B. von Jutrczenka

جرمن روزنامے زوڈ ڈوئچے سائٹنگ نے جمعے کے دن اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ جرمنی کی ڈومیسٹک خفیہ ایجنسی بالخصوص دائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف اپنے آپریشن میں وسعت پیدا کرے گی۔ جرمنی میں دائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف کارروائی اس ادارے کا ایک اہم مینڈیٹ ہے۔

فیڈرل آفس برائے تحفظ آئین (BfV) نامی اس ایجنسی کے سربراہ تھوماس ہالڈن وانگ نے زوڈ ڈوئچے سائٹنگ سے گفتگو میں کہا کہ وہ آئندہ برس کے دوران دائیں بازو سے متعلقہ مسائل سے نمٹنے کی خاطر زائد ایجنٹس بھرتی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے اور اسے انتہائی سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔

فی الحال اس ایجنسی کے دو سو اہلکار دائیں بازو سے متعلقہ مسائل سے نمٹنے کی خاطر فعال ہیں۔ تاہم آئندہ برس کے دوران متوقع طور پر اس ادارے میں کام کرنے والے اہلکاروں کی تعداد میں پچاس فیصد اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ہالڈن وانگ نے کہا، ’’کچھ عرصہ ہوا ہے کہ دائیں بازو کی انتہا پسندی کے نئے رجحانات سامنے آئے ہیں، جن سے نمٹنے کی خاطر سرکاری ردعمل کی ضرورت ہے۔‘‘

بالخصوص اس حوالے سے جرمن شہر کیمنٹس میں حال ہی میں ہوئے مظاہروں اور تشدد کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ ان مظاہروں کے دوران دائیں بازو کے عناصر کی کھلے عام موجودگی کے باعث جرمنی بھر میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ہالڈن وانگ کے بقول غیر ملکیوں سے خوف میں اضافہ صرف جرمنی کے مشرقی علاقوں میں ہی نہیں ہوا بلکہ مغربی شہروں میں بھی اس حوالے سے اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مجموعی صورتحال سے نمٹنے کی خاطر فوری ایکشن کی ضرورت ہے۔ ہالڈن وانگ نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے ان کی ایجنسی کو اضافی وسائل فراہم کیے ہیں اور ان سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے گا۔

ع ب / ا ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں