1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: ایک اور قصائی خانے میں کورونا کیسز نکل آئے

18 مئی 2020

جرمن ریاست لوئر سیکسنی کے ایک قصائی خانے میں درجنوں افراد کورونا کا شکار پائے گئے ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں کو دوران ملک میں چار مختلف قصائی خانوں میں یہ وبا پھوٹ چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/3cOmJ
Deutschland Arbeiter in Schlachthof
تصویر: Imago Images/Westend61

شمال مغربی جرمن ریاست لوئر سیکسنی کے قصبے ڈیسن میں پیر کو کورونا وائرس کی وبا پھوٹنے کی تصدیق ہوئی ہے۔ وبا سے ایک قصائی خانے کے کم از کم بانوے افراد متاثرپائے گئے ہیں۔ ڈیسن نامی قصبہ اوسنا بروک شہر کے نواح میں ہے۔ اس وبا کے پھیلنے کی تصدیق بھی اوسنا بروک بلدیہ کی جانب سے سامنے آئی ہے۔

شہر کی انتظامیہ نے قصائیوں میں کووڈ انیس بیماری کے وائرس کی تشخیص کے فوری بعد انہیں قرنطینہ کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ ان بیمار افراد کے خاندانوں اور رابطے میں رہنے والے تمام افراد کو بھی گھروں میں پابند کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان سبھی افراد کے ٹیسٹ شروع کر دیے گئے ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے بُچر ہاؤس میں موجود تمام گوشت اور دیگر مصنوعات کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
جرمن مذبحہ خانوں میں کورونا، غیر ملکی ورکرز کے لیے غیبی مدد؟

جرمنی: پناہ گزیں کیمپ میں 70 سے زائد کووڈ انیس کیسز

جرمنی میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کورونا وبا پھوٹنے کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔ چاروں مرتبہ وبا سلاٹر ہاؤسز میں پھوٹی ہے۔ کھانے کے لیے جانور کاٹنے کے مقامات پر وبا پھوٹنے کے تناظر میں برلن حکومت نے قصائیوں کے ساتھ پیر کو ہونے والی بات چیت کو مؤخر کر دیا ہے۔

قصائیوں کی مختلف دیرینہ شکایات اور مطالبات کے تناظر میں میرکل حکومت کے وزراء کے ساتھ یہ ملاقات اٹھارہ مئی کو ہونی تھی۔ تازہ اطلاع کے مطابق یہ میٹنگ اب بیس مئی بروز بدھ ہو گی۔ حکومتی کابینہ کے ساتھ میٹنگ میں قصائیوں کے کام کرنے کے مقامات پر حفاظتی انتظامات کے ضوابط میں ممکنہ تبدیلیوں کو زیر بحث لایا جانا تھا۔

چار سلاٹر ہاؤسز میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے پر قصائیوں کے کام کرنے والے مقامات کے اندرونی ماحول پر سوال کھڑے ہو گئے ہیں۔ عموماً جرمن قصائی خانوں میں کام کرنے والے ورکرز مشرقی یورپی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

ع ح/ش ج (ڈی پی اے، اے ایف پی)