کہنا تھا فرانس، کہہ گئے جاپان، کم علمی یا زبان پھسل گئی؟
23 اپریل 2019وزیراعظم عمران خان نے اپنے دو روزہ دورہ ایران کے موقع پر پیر کے روز تہران میں ایک وفد سے ملاقات کے دوران یورپی ملک جرمنی اور ایشیائی ملک جاپان کو ہمسایہ قرار دے دیا تھا۔ اب یہ غلطی تھی یا پھر کم علمی؟ یہ تو وزیراعظم خود ہی بتا سکتے ہیں لیکن وزیراعظم کی تقریر کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر ضرور وائرل ہو گیا ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
اس ویڈیو کلپ میں وزیراعظم عمران خان نے تقریب کے شرکا سے مخاطب ہو کر کہا کہ تجارت کی وجہ سے ہمسایہ ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔ وزیراعظم کے بقول، ’’جرمنی اور جاپان نے لاکھوں شہریوں کو ہلاک کردیا لیکن دوسری جنگ عظیم کے بعد انہوں نے اپنی سرحدوں پر مشترکہ صنعتیں لگانے کا فیصلہ کیا۔‘‘ واضح رہے دوسری عالمی جنگ میں جرمنی اور جاپان ایک دوسرے کے اتحادی تھے اور یہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے ہزاروں میل دور واقع ہیں۔
علاوہ ازیں یہ ویڈیو کلپ دیکھ کر یہ اندازہ لگیا جا سکتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ہمسایہ ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کی وضاحت میں دوسری جنگ عظیم کے بعد جرمنی اور فرانس کے درمیان اقتصادی تعلقات کی مثال دینا چاہتے تھے لیکن شاید ان کی زبان پھسل گئی اور فرانس کی جگہ جاپان کا ذکر کر دیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک ٹوئیٹ میں اس بات کو باعث شرم قرار دیا۔ انہوں ٹوئیٹ میں لکھا، ’’ہمارے وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ جرمنی اور جاپان کی مشترکہ سرحد ہے۔ کتنی شرمناک بات ہے، جب آکسفرڈ یونیورسٹی لوگوں کو صرف کرکٹ کھیلنے پر داخلہ دیگا، تو یہی ہوگا۔‘‘
بلاول بھٹو زرداری کے جواب میں وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ، ’’جناب حادثاتی چیئرمین، وزیراعظم نے جاپان کو جرمنی کا ہمسایہ ملک نہیں بلکہ جاپان اور جرمنی کے سرحدی علاقوں میں مشترکہ صنعت کاری کا ذکر کیا ہےجو کہ آپ سمیت دیگر دانشور سمجھنے سے قاصر ہیں۔ ‘‘
وزیراعظم عمران خان کے ’سلپ آف ٹنگ‘ یعنی زبان کے پھسلنے کے بعد سیاسی مبصرین سمیت سوشل میڈیا کے عام صارفین بھی ان کی جغرافیائی معلومات پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔