1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جب بھارتی فلائٹ کو مجبوراً کراچی میں اترنا پڑا

5 جولائی 2022

حکام کے مطابق بعض تکنیکی خرابی کی وجہ سے بھارت کی ایک نجی فلائٹ کو پاکستان میں کراچی کے ہوائی اڈے پر مجبوری میں اترنا پڑا۔ مسافروں کو منزل تک پہنچانے کے لیے بھارت سے ایک اور جہاز کراچی ایئر پورٹ کے لیے روانہ کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/4DhEM
بھارتی نجی ایئر لائن کمپنی 'اسپائس جیٹ'
بھارتی نجی ایئر لائن کمپنی 'اسپائس جیٹ' کا طیارہتصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Magbool

بھارت کی ایک معروف نجی ایئر لائن کمپنی 'اسپائس جیٹ' کی ایک فلائٹ پانچ جولائی منگل کے روز  دہلی سے دبئی  کے لیے محو پرواز تھی کہ راستے میں اس میں بعض تکنیکی خرابی کا پتہ چلا جس کی وجہ سے جہاز کو  پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی جانب موڑنا پڑا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بوئنگ 737 ایئر کرافٹ میں بعض تکنیکی خرابی کی وجہ سے کراچی کے ایئر پورٹ  پر جہاز کو ایمرجنسی لینڈنگ کرنا پڑی۔ حکام کے مطابق تمام مسافروں کو جہاز سے با حفاظت اتار لیا گیا اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ تمام مسافر محفوظ ہیں۔ 

 اسپائس جیٹ کا کیا کہنا ہے؟

بھارت کی معروف نجی ایئر لائن 'اسپائس جیٹ'  نے اس حوالے سے ایک بیان میں واقعے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا، "پانچ جولائی 2022 کو اسپائس جیٹ کی دہلی سے دبئی کے لیے  بی 737 فلائٹ کو انڈیکیٹر لائٹ میں خرابی کی وجہ سے کراچی کی طرف موڑ دیا گیا تھا۔"

ایئر لائن کے ترجمان نے مزید کہا، ’’چونکہ طیارہ معمول کے مطابق بحفاظت کراچی ایئرپورٹ پر اترا، اس لیے کسی ہنگامی صورتحال کا بھی اعلان نہیں کرنا پڑا۔ مسافروں کو جہاز سے محفوظ طریقے سے اتار لیا گیا۔ اور یہ کہ طیارے میں کسی خرابی کی پہلے سے کوئی اطلاع نہیں تھی۔ مسافروں کو ریفریشمنٹ فراہم کیا گیا ہے۔ ایک متبادل طیارہ کراچی بھیجا جا رہا ہے جو مسافروں کو دبئی لے کر جائے گا۔"

بھارتی دارالحکومت دہلی سے اس طیارے نے منگل کی صبح 8 بجے پرواز کی  تھی اور دبئی کے مقامی وقت کے مطابق اسے 9 بج کر 50 منٹ پر وہاں لینڈ کرنا تھا۔

ایمرجنسی میں کراچی میں پروازیں پہلے بھی اتری ہیں

بھارت سے مشرقی وسطی جانے والے طیاروں کا سب سے آسان راستہ پاکستانی فضائی حدود سے ہے اور ماضی میں کئی بار ایسا ہوا ہے کہ بھارت کی بہت سی پروازیں مجبوری میں پاکستان میں اتر چکی ہیں۔ لیکن چونکہ حالیہ برسوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کافی کشیدہ رہے ہیں، اس پس منظر میں اس طرح کا تعاون کافی اہم ہے۔  

ابھی مارچ کی ہی بات ہے جب حکام نے کہا تھا کہ نئی دہلی سے دوحہ جانے والی قطر ایئر ویز کی فلائٹ میں بھی اچانک تکنیکی خرابی پیدا ہونے کے سبب، اسے کراچی میں اتارنا پڑا تھا۔ اس فلائٹ میں 283 مسافر سوار تھے جنہیں بعد میں ایک متبادل فلائٹ سے دوحہ روانہ کیا گیا تھا۔

اسپائس جیٹ کے مسائل

حالیہ دنوں میں بھارت کی نجی ایئر لائن 'اسپائس جیٹ' اس طرح کے خراب واقعات کی وجہ سے سرخیوں میں رہی ہے۔ ابھی دو روز پہلے ہی کی بات ہے، جب اس کی دہلی سے جبل پور کے لیے پرواز کرنے والے ایک طیارے کے کیبن میں دھواں بھرنے کی وجہ سے، اسے فوری طور پر دہلی واپس آنا پڑا تھا۔

اس سے پہلے 19 جون کو دہلی جانے والے اسپائس جیٹ طیارے کو ٹیک آف کے فوری بعد پٹنہ ایئر پورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنے پڑی تھی کیونکہ طیارہ پرندے سے ٹکرا گیا تھا، جس کی وجہ سے اس کے ایک انجن میں آگ لگ گئی تھی۔ اس جہاز میں 185 مسافر سوار تھے۔

کیا فائیو جی کے ساتھ فضائی سفر واقعی محفوظ ہے؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں