1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کی ثانیہ عالم ’برین آف دی ایئر‘

19 فروری 2023

پاکستانی کی ہونہار نوجوان ثانیہ عالم کو برطانوی ادارے برین ٹرسٹ نے ''برین آف دی ایئر 2023/24 ‘‘ کے ایوارڈ سے نوازا ہے۔ یہ اعزاز انہیں تعلیم کے میدان اور انسانی دماغ کی استعداد کو بہتر بنانے پر ان کی خدمات پر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4Naqr
Sania Alam
تصویر: Privat

برطانیہ کا مایہ ناز ادارہ برین ٹرسٹ ہر برس ایسے ذہین اور ہونہار نوجوانوں کو برین آف دی ایئر کے اعزاز سے نوازتا ہے، جنہوں نے اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے تعلیم کے میدان میں نمایاں خدمات سر انجام دی ہوں۔ رواں برس یہ اعزاز پاکستان سے تعلق رکھنے والی ثانیہ عالم کو دیا گیا ہے۔ برین ٹرسٹ کے چیئرمین ریمنڈ کین نے یہ ایوارڈ لندن میں منعقد ہونے والی ایک پر وقار تقریب میں ثانیہ عالم کو دیا۔

ثانیہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون

ثانیہ عالم نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ یہ ایک بڑا اعزاز حاصل کرنے پر بہت خوش ہیں۔ وہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں، جنہیں یہ ایوارڈ ملا ہے۔ اس سے پہلے پاکستانی مصنف انیس عارف کو یہ ایوارڈ دیا گیا تھا۔ ثانیہ کی مطابق وہ ہمیشہ یہ کوشش کرتی ہیں کہ  وہ اپنے کام اور خدمات سے نوجوان نسل کو انسپائر کریں۔ ان کا زیادہ زور ذہنی استعداد کو بڑھانے سے متعلق ایسے جدید طریقے متعارف کروانے پر ہے، جو ناصرف آسان ہیں بلکہ اگر ان کو اپنایا جائے تو کم وقت میں تعلیمی میدان اور کاروبار میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جا سکتا ہے۔

Sania Alam
ثانیہ عالم کا ادارہ فیوچررسٹک لرننگ نوجوانوں کو سپر لرننگ پر کورس کرواتا ہےتصویر: Privat

ثانیہ عالم نے ڈوئچے ویلے کو مزید بتایا کہ ان کا ادارہ فیوچررسٹک لرننگ نوجوانوں کو سپر لرننگ پر کورس کرواتا ہے۔  ان میں مائنڈ میپنگ یا دماغی نقشہ بندی، یادداشت کی بہتری، سپیڈ ریڈنگ، میتھ جینئس اور امتحانات میں کامیابی سے متعلق کورسز شامل ہیں۔ ان کی ٹیم اب تک مائنڈ گیم '' ذہنی کھیلوں‘‘ کے کئی مقابلوں میں حصہ لے کر متعدد ورلڈ ریکارڈ بھی قائم کر چکی ہے۔

 

سپر لرننگ اتنی اہمیت کی حامل کیوں ہے؟

ثانیہ عالم نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ موجودہ دور میں تعلیم ہو یا کاروبار، زندگی کے ہر شعبے میں سپر لرننگ کی اہمیت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ سپر لرننگ دراصل انسانی دماغ کی استعداد کو تیز تر کرنے سے متعلق مختلف لرننگ کے طریقے ہیں، جن کو سیکھ کر تعلیمی میدان اور پروفیشل لائف میں کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ 

ثانیہ کے مطابق  زندگی میں اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ لوگ اپنے کمفرٹ زون تک محدود ہوجاتے ہیں اور ایسی صورت میں وہ اپنے دماغ کا صرف ایک حصہ استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔ جیسے بزنس مین اپنے دماغ کے دائیں حصے کا استعمال کرتے ہیں اور عموما لوجیکل ہوتے ہیں جبکہ فنکار (آرٹسٹ) تخلیقی انداز میں سوچتے اور دماغ کے بائیں حصے کا استعمال کرتے ہیں۔

وہ مزید بتاتی ہیں کہ سپر لرننگ کے سسٹم اس طرح ڈیزائن کیے جاتے ہیں کہ پورے دماغ کو فعال کیا جائے، جس سے لوجیکل اور تخلیقی دونوں صلاحیتیں ابھرتی ہیں اور لرنر اپنے متعقلہ شعبے میں جدت متعارف کروانے کے قابل ہو جاتے ہیں۔

  

Sania Alam
اس سے پہلے سٹیفن ہاکنگ، خلاباز جان گلین، مائیکل کریفورڈ، گیری کیسپاروو یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔  تصویر: Privat

سپر لرننگ کاروبار میں کس طرح معاونت کرتی ہے؟

ثانیہ کئی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ایگزیکٹو بورڈ کا حصہ بھی ہیں اور اپنے ڈیزائن کردہ سپر لرننگ کے جدید طریقوں کے ذریعے ان اداروں کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ موجودہ دور میں کسی بھی بزنس کی کامیابی کا انحصار جدت پر ہے، ''اگر آپ کچھ نیا یا نئے طریقے سے متعارف کروانے سے قاصر ہیں، تو جلد ہی آپ کو کاروبار میں نقصان ہو سکتا ہے۔‘‘  

ثانیہ عالم کے مطابق ان کا ادارہ سپر لرننگ کا پورا پیکج فراہم کرتا ہے، جو افراد کا ان کی اندرونی تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ رابطہ پیدا کرتا ہے۔ یہ مخفی صلاحیتیں عموما تمام لوگوں میں ہوتی ہیں، بس انہیں لرننگ کے نئے طریقوں سے ابھارنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ثانیہ عالم کاکہنا ہے کہ وہ پر امید ہیں کہ ان کے ادارے فیوچر رسٹک لرننگ کے متعارف کردہ مائنڈ میپنگ کورسز جنہیں "آئی ایم ایچ ڈی" کہا جاتا ہے، پاکستان کا مستقبل ہیں۔ وہ پاکستان میں عام افراد کے لیے ان کورسز کو قابلِ حصول بنانے کے لیے اپنا تمام وقت اور توانائی سرف کر رہی ہیں۔

برین آف دی ایئر ایوارڈ کیا ہے؟

برطانوی ادارہ برین ٹرسٹ ہربرس ذہنی استعداد اور تعلیمی میدان میں سرگرم ایسے نوجوانوں کو برین آف دی ایئر ایوارڈ سے نوازتا ہے، جنہوں نے سال کے دوران غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہو۔ اس ایوارڈ کی نامزدگی کے لیے ادارہ منتخب نمائندوں کا ذہنی امتحان بھی لیتا ہے۔ اس سے پہلے سٹیفن ہاکنگ، خلاباز جان گلین، مائیکل کریفورڈ، گیری کیسپاروو یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔  

رواں برس دنیا بھر سے 15 ممالک کے مرد و خواتین نے اس مقابلے میں حصہ لیا تھا، جن میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی ثانیہ عالم فاتح قرار پائیں۔ یہ اعزاز انہیں ذہنی خواندگی یا مینٹل لٹریسی کو بہتر بنانے اور تعلیمی میدان میں نئی جہتیں متعارف کروانے پر دیا گیا ہے۔

ثانیہ عالم پرائم منسٹر نیشنل یوتھ کاؤنسل کی ممبر ہیں اور گزشتہ برس انہیں وزیر اعظم شہباز شریف نے یوتھ ایکسی لینسی ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔ ثانیہ پریذیڈنٹ جو بائیڈن لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں اور انہیں چار گینز بک ورلڈ ریکارڈ جیتنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

پاکستانی ماحولیاتی کارکن کو ملا شرم الشیخ میں منفرد اعزاز