1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تیز گام حادثے کے ہلاک شدگان کی تدفین شروع

1 نومبر 2019

 گزشتہ روز لیاقت پور کے قریب آتشزدگی کا شکار ہونے والی تیز گام ایکسپریس کے ہلاک شدگان میں سے چند افراد کی آج جمعے کو آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس حادثے میں کم  از کم 74 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3SKGW
Pakistan Zugunglück - Feuer in einem Passagierzug
تصویر: Reuters TV/A. Bhawalpuri

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آج جمعے کی صبح نماز فجر کے بعد میر پور خاص کی بسم اللہ مسجد میں پہلی نماز جنازہ محمد سلیم نامی ایک کاریگر کی ادا کی گئی۔ یہاں سے تقریباً چالیس افراد اس ٹرین میں تبلیغ کے مقصد سے لاہور کے لیے سوار ہوئے تھے۔ محمد سلیم کی نماز جنازہ میں ایک سو سے زائد افراد شریک ہوئے اور اس موقع پر اس کے رشتے دار غم سے نڈھال دکھائی دیے۔ جس وقت جنازہ قبرستان کی جانب لے جایا جا رہا تھا اس وقت محلے دار خواتین چھتوں پر کھڑی ہوئی تھیں۔

Pakistan Zugunglück
تصویر: picture-alliance/AA/M. Bilal

سرکاری ذرائع کے مطابق تیز گام میں یہ حادثہ جمعرات کی صبح اس وقت رونما ہوا، جب کچھ مسافر ناشتہ تیار کر رہے تھے اور اس دوران  دو میں سے ایک گیس سلنڈر پھٹ گیا۔ ایسی خبریں بھی سامنے آئی ہیں، جن میں کہا جا رہا ہے کہ اس حادثہ کی وجہ شارٹ سرکٹ تھی۔

 اس آگ نے فوری طور پر ٹرین کی تین بوگیوں کو اپنی لپیٹ میں لیے لیا تھا۔ اس موقع پر متعدد مسافروں نے کراچی سے راولپنڈی جانے والی اس ٹرین سے چھلانگیں لگا دیں اور امدادی تنظیموں کو جائے حادثہ سے دو کلومیٹر دور تک زخمی افراد ملے ہیں۔

Pakistan Zugunglück
تصویر: picture-alliance/AA/M. Bilal

آتشزدگی کا شکار ہونے والی ایک بارہ نمبر بوگی بھی تھی، جس میں میر پور خاص سے تعلق رکھنے والے سوار تھے۔ میر پور خاص کے ڈپٹی کمشنر عطاءاللہ شاہ نے بتایا،''اس شہر نے اس طرح کا  اندوہناک حادثہ اس سے قبل نہیں دیکھا۔‘‘ ان کے بقول ابھی تک میر پور خاص کے آٹھ رہائشیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ اس شہر کے چوبیس باسی زخمیوں میں بھی شامل ہیں۔‘‘ عطاءاللہ شاہ کے بقول چالیس افراد بدستور لاپتہ ہیں۔

ملکی وزير ريلوے شيخ رشيد احمد نے  کہا کہ ريل گاڑی پر گيس کا سلنڈر لے جانے کی اجازت نہيں ہونی چاہيے۔ دريں اثناء وزير اعظم عمران خان نے واقعے کی تحقيقات کا حکم دے ديا ہے۔ حکومت نے اعلان کيا ہے کہ نعشوں کی شناخت کے ليے 'ڈے اين اے‘ ٹيسٹ کرائے جائيں گے۔

ع ا / ک م