1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترک یونان بارڈر سے تین خواتین کی لاشیں برآمد

11 اکتوبر 2018

یونان کی پولیس نے بتایا ہے کہ ترک یونان سرحد پر تین خواتین کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس کے مطابق ان خواتین کے جسموں میں زخموں کے نشانات ہیں، جن سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ مجرمانہ نوعیت کے قتل ہو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/36N5M
Griechenland, Grenzgebiet
تصویر: DW/M.Karakoulaki

آج بروز جمعرات یونانی پولیس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ابھی ان خواتین کی طبی جانچ کی جانی باقی ہے جس کے بعد ہی ان کی موت کی اصل وجہ کا تعین کیا جا سکے گا۔ ان خواتین کی لاشیں بدھ کے روز دریائے ایروس کے قریب ملی تھیں۔

دریائے ایروس ترکی اور یونان کے مابین قدرتی سرحد کا کام دیتا ہے اور مہاجرین کے لیے یورپ میں داخلے کے لیے اہم گزرگاہ ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ان خواتین کی عمریں پندرہ سے پچیس سال کے درمیان ہیں اور امکاناﹰ ان کا تعلق کسی ایشیائی ملک سے ہو سکتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والی خواتین کی گردنوں کو کسی تیز دھار آلے سے زخمی کیا گیا ہے۔ ابھی تک یہ بھی واضح نہیں کہ آیا یہ خواتین مہاجر یا تارکین وطن تھیں۔

Flüchtlinge auf der Landroute Türkei-Griechenland
تصویر: Reuters/A. Konstantinidis

تینوں جواں سال خواتین کی لاشیں ایک کسان کو دریائے ایروس کے کنارے ایک کھیت سے ملی تھیں۔ یورپی یونین کی مشرقی ریاستوں کی جانب سے مہاجرین کے غیر قانونی طور پر بارڈر پار کرنے کے خلاف کریک ڈاؤن کے سبب مہاجرین اور تارکین وطن اس دریا کو عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یونان اپنے بارڈر ایریا کو مضبوط بنانا چاہتا ہے اور اسی لیے یونانی پولیس نے مزید افرادی قوت کو بھی طلب کیا ہے۔ یونانی حکام کا کہنا ہے کہ جنوری سے جولائی کے دورانیے میں دریا پار کرتے ہوئے بارہ تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہوئے ہیں۔

یونانی پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال کی پہلی ششماہی میں یونانی بارڈرز پر رواں برس  آٹھ ہزار چار سو پناہ گزینوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ ایک سال قبل اسی مدت کے دوران یہ تعداد ایک ہزار چھ سو تھی۔ 

ص ح / ا ا / نیوز ایجنسی