1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تاوتے سمندری طوفان سے کئی بھارتی ریاستیں متاثر

جاوید اختر، نئی دہلی
17 مئی 2021

کورونا وائرس کے بحران سے دوچار بھارت میں بحیرہ عرب سے اٹھنے والے سمندری طوفان تاوتے نے متعدد ریاستوں میں تباہی مچا دی ہے۔ ابھی تک تقریباً ایک درجن افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3tUmS
Indien Kochi | Zyklon Tauktae
تصویر: Arunchandra Bose/AFP/Getty Images

بحیرہ عرب سے اٹھنے والے سمندری طوفان تاوتے بھارت کے جنوبی ریاستوں کیرالا، کرناٹک اور تامل ناڈونیز مغربی صوبے گوا ور مہاراشٹر کے ساحلی علاقوں میں اتوار کے روز تباہی مچانے کے بعد اب گجرات کی طرف بڑھ گیا ہے اور پیر کی دیر رات یا منگل کی صبح ریاست کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کا خدشہ ہے۔

بھارت میں قومی آفات پر نگاہ رکھنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے مطابق اب تک بارہ افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ان میں کرناٹک میں چھ جبکہ گوا، مہاراشٹر اور کیرالا میں دو دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ غیر سرکاری ذرائع کے مطابق ہلاکتوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جبکہ درجنوں دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

این ڈی آر ایف کے مطابق ساحلی علاقوں میں تقریباً اسی کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے اور موسلادھار بارش کی وجہ سے متعدد مکانات منہدم ہو گئے۔ سینکڑوں درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے، جن سے بعض علاقوں میں بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ خراب موسم کی وجہ سے ممبئی ہوائی اڈے سے تمام پروازیں منسوخ کر دی گئیں ہیں جبکہ ٹرینوں کی آمد ورفت بھی متاثر ہوئی ہیں۔

ہنگامی اقدامات

بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)کے مطابق یہ سمندری طوفان آج دیر رات یا منگل کو صبح سویرے گجرات کے پوربندر او ر بھاو نگر اضلاع میں ساحلوں سے ٹکرا سکتا ہے۔ اس دوران 175کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ گجرات کے ساحلی علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔

سمندری طوفان سے پیدا شدہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مود ی نے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی، جس میں تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور تمام ریاستوں، وفاقی وزارتوں اور متعلقہ ایجنسیوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کو یقینی بنانے کے لیے کہا گیا۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی متاثرہ ریاستوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ بات چیت کی اور کہا کہ وزارت داخلہ خود اس صورت حال پر مسلسل نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

اس دوران این ڈی آر ایف نے بتایا کہ تقریباً 100ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جنہیں تمام چھ متاثرہ ریاستوں کے ساحلی علاقوں میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ تقریباً دو لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا چکا ہے۔ آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل مرتونجئے مہاپاترا نے دہلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگلے چوبیس گھنٹے میں تاوتے کے مزید شدید ہو جانے کا اندیشہ ہے۔

Indien I Zyklon zieht an Westküste entlang
تصویر: National Disaster Response Force/AFP

کورونا کے درمیان ایک نئی مصیبت

بھارت پہلے سے کورونا کے بحران سے پریشان حال ہے۔ بھارت میں کورونا سے متاثرین کی تعداد تقریباً ڈھائی کروڑ اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد لگ بھگ دو لاکھ 75 ہزار ہو چکی ہے۔ ہسپتالوں میں آکسیجن اور ادویات کی کمی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ سمندری طوفان تاوتے کی وجہ سے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں پر بھی اثر پڑا ہے۔ گریٹر ممبئی میونسپل کارپوریشن نے کووڈ کے مریضوں کو کیئر سینٹروں سے نکال کر سرکاری ہسپتالوں میں داخل کرا دیا ہے، جہاں پہلے سے ہی گنجائش سے زیادہ مریض زیر علاج ہیں۔ دوسری طرف ممبئی سمیت کئی ریاستوں میں کووڈ ویکسینیشن کی مہم روک دی گئی ہے۔

تاوتے کا مطلب

تاوتے برمی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ہیں انتہائی سرگرم چھپکلی۔ سمندری طوفانوں کے نام رکھنے کے حوالے سے جنوبی ایشیائی ملکوں کا ایک پینل ہے، جسے پینل آن ٹراپیکل سائیکلون (پی ٹی سی) کہا جاتا ہے۔ اس پینل میں ابتدا میں سات ممالک تھے، جن کی تعداد بڑھ کر اب تیرہ ہو گئی ہے۔ پی ٹی سی میں تمام ممالک کے محکمہ موسمیات کے درمیان سن 2004  میں یہ طے پایا تھا کہ طوفانو ں کے نام ایسے ہونے چاہئیں، جو یاد رکھنے میں آسان اور ادا کرنے میں سہل ہوں۔ ہر ملک نے اپنی اپنی طرف سے ناموں کی ایک فہرست پیش کی، جو سن 2020 تک کے لیے تھیں۔ سن 2020 میں ناموں کی نئی فہرست مرتب کی گئی۔ ہر ملک سے تیرہ تیرہ نام مانگے گئے اور اس طرح مجموعی طورپر 169ناموں کی ایک فہرست مرتب ہو چکی ہے۔

حروف تہجی کے لحاظ سے بنگلہ دیش کے بعد اس مرتبہ سمندری طوفان کا میانمار کی طر ف سے تجویز کردہ نام رکھا گیا۔

دریں اثنا پاکستانی محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ تاوتے سمندری طوفان سے پاکستان کو کسی طرح کا خطرہ لاحق نہیں ہے۔ یہ ٹھٹھہ سے تقریباً 730کلومیٹر  جبکہ کراچی سے 800 کلومیٹر دور جا چکا ہے۔

’فانی‘ بھارت کے مشرقی ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں